سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ عدالت عظمیٰ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
وہ بدھ کی صبح دہلی پہنچ گئے جہاں عدالت عظمیٰ میں دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے خلاف دائر عرضیوں کی آج سے روزانہ بنیادوں پر سماعت ہورہی ہے ۔انہوں نے ٹویٹ کرکے کہا’’میں عدالت عظمیٰ میں پہلی بار آیا ہوں‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں۵؍اگست۲۰۱۹کے واقعات کو چیلنج کرنے والے کیس کے سلسلے میں کپل سبل کے بحث شروع کرنے کو دیکھنے آیا ہوں۔
اس موقع پر عمر عبداللہ نے میڈیا کو بتایا’’ہم یہاں امید لے کے آئے ہیں کیونکہ ہماری پارٹی اور جموں وکشمیر کے لوگوں کو چیف جسٹس اور ان کے رفقا کے سامنے اپنا موقف رکھنے کا موقع ملا ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’ہمیں پہلے دن سے لگا کہ جو جموں وکشمیر کے ساتھ ہوا ہے وہ آئینی اور قانونی لحاظ سے غلط ہے اور ہم نے انصاف حاصل کرنے کیلئے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے لوگ سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔
بتادیں کہ عدالت عظمیٰ میں آج یعنی۲؍اگست سے دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر روزانہ بنیادوں پر سماعت شروع ہو رہی ہے ۔