سرینگر/۲۷جولائی
جموںکشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ 8 محرم کے جلوس کی پر امن بر آمدگی جموں وکشمیر کے امن و استحکام کی طرف مارچ کا ایک ار تاریخی سنگ میل ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا”شیعہ برادری کے لوگ اس کو جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک تاریخی دن سے تعبیر کرتے ہیں جو ان دنوں کی عکاسی کرتا ہے جب یہاں حالات معمول پر تھے “۔
ترجمان نے کہا”اس دن کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے جب ملی ٹنسی کے سائے اور علیحدگی پسندوں کی سیاست نے اس طرح کی تقریبات کا انعقاد نا ممکن بنا دیا تھا، یہ جلوس 33 برسوں کے بعد بر آمد کیا گیا“۔
پولیس بیان میں کہا گیا”آج جب زائد از تین دہائیوں کے بعد یہ جلوس بر آمد کیا گیا تو اس سے پر امن اور خوشحال مستقبل کےلئے ہمارا عزم ظاہر ہوجاتا ہے “۔
ترجمان نے کہا کہ یہ جلوس صبح 6 بجے شروع ہو کر دن کے 11 بجے اختتام پذیر ہوا چہ جائیکہ جلوس کے لئے صرف دو گھنٹوں کا ہی وقت دیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا”ہمارے اہلکار صبح چار بجے سے ہی تعینات تھے اور 5 بجے ہی ناکہ پوائنٹس لگائے گئے تھے “۔
بیان میں کہا گیا کہ جلوس سے قبل ٹریفک نظام صبح سے ہی بہتر رہا۔انہوں نے کہا کہ اس جلوس میں انتہائی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے زائد از 25 ہزار عزاداروں نے شرکت کی۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ یہ سچ مچ لوگوں کے لئے ایک تاریخی دن ہے
اس موقع پر موجود کیرلہ کے گورنر عارف محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عارف کامل حضرت شیخ العالم ؒ کی تعلیمات پر دنیا بھر میں عمل کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا”یہی وجہ ہے کہ آپ شیخ العالم ہیں نہ شیخ الکشمیر“۔
ان کا کہنا تھا کہ اس عظیم صوفی کی تعلیمات پر عمل کرنے سے تصوف کا اصلی معنی سمجھ میں آتا ہے ۔