سرینگر//
ہالی ووڈ کی بلاک بسٹر فلم’اوپن ہائمر‘کی کشمیر میں مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سری نگر کے واحد ملٹی پلیکس سنیما گھر میں اگلے چند روز کے لئے تمام ٹکٹیں بیچ دی گئی ہیں۔اس ہالی ووڈ بلاک بسٹر فلم کو شاہ رخ خان کی ’پٹھان‘کے بعد کشمیر میں ریلیز ہونے والی سب سے بڑی فلم قرار دیا جا رہا ہے ۔
وکاس دھر جو ’ان وکس‘کے مالک ہیں‘نے کہا کہ اوپن ہائمر اچھا بزنس کر رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پہلا موقع ہے کہ کشمیر میں ہالی ووڈ کی کوئی فلم ہاؤس فل چل رہی ہے ۔
ان کے مطابق شاہ رخ خان کی فلم پٹھان نے ’’ہمارے سنیما میں بہت اچھاکام کیا اور آج ہم حیران ہیں کہ ہالی ووڈ فلم اتنی بڑی تعداد میں کشمیر میں فلم دیکھنے والوں کو اپنی اور متوجہ کر رہی ہے‘‘ ۔
دھر نے کہا’’فلم کی ریلیز سے قبل ہی یہاں پر سبھی ٹکٹیں بک ہو چکی تھیں اور اتوار کے روز بھی ہاؤس فل رہے گا‘‘۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے نوجوان ہالی ووڈ فلموں کو بھی ترجیح دے رہے ہیں اور ’’یہ ہمارے لئے ایک نیا تجربہ ہے ‘‘۔
بتادیں کہ سرینگر کے شیو پورہ میں ملٹی پلیکس کو ۳۳برس بعد پچھلے سال دوبارہ کھولا گیا تھا۔
۱۹۸۹میں جب کشمیر میں ملی ٹینسی شروع ہوئی تو ایک غیر معروف جنگجو تنظیم ’اللہ ٹائیگرز‘نے وادی میں فلم کی نمائش پر پابندی عائد کر دی اور سرینگر میں نو سنیما گھروں سمیت تمام۱۳سینما گھروں نے فلموں کی نمائش روک دی۔
۱۹۹۹میں، جموں و کشمیر حکومت نے تھیٹر مالکان کو سینما گھر دوبارہ کھولنے کے لیے پیکیج کی پیشکش کی۔ ان میں سے تین ‘براڈوے ، ریگل اور نیلم دوبارہ کھل گئے ۔بعد ازاں گرینیڈ حملے کے بعد سری نگر میں تین بڑے سنیما گھروں کو بھی بند کیا گیا ۔
موجودہ انتظامیہ جموں کشمیر کے ہر ضلع میں سینما گھر قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور کشمیر کے کئی اضلاع میں پہلے ہی سنیما گھر کھولے جا چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شمالی کشمیر کے بارہ مولہ اور ہندواڑہ قصبوں میں سو نشستوں والے سنیما ہالوں کا افتتاح کیا۔