نئی دہلی///
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتہ کو حزب المجاہدین (ایچ ایم) دہشت گردانہ سازش کیس کے ایک مفرور ملزم کے رہائشی مکان پر چھاپہ مارا۔
این آئی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ملزم کی شناخت ریاض احمدعرف ہزاری کے طور پر کی گئی ہے جو جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع کا رہنے والا ہے۔
ترجمان نے کہا’’این آئی اے نے ریاض احمدعرف ہزاری پر۳ لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ آج ان کے گھر کی تلاشی کے نتیجے میں ایک موبائل فون ضبط کیا گیا، جس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے‘‘۔
مقدمہ، ابتدائی طور پر اے ٹی ایس، یوپی لکھنؤ کے ذریعہ ۱۲ ستمبر ۲۰۱۸ کو درج کیا گیا تھا، جسے این آئی اے نے۲۴ ستمبر۲۰۱۸ کو یو اے(پی)ایکٹ کے تحت دوبارہ درج کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا’’یہ مقدمہ، ایک کامروک زمان اور دیگر کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کا تعلق اتر پردیش اور ہندوستان کے دیگر حصوں میںحزب المجاہدین کیڈروں کے ذریعہ دہشت گردانہ حملے کرنے کی مجرمانہ سازش سے ہے‘‘۔
کامروک اور ایک مفرور ملزم اسامہ بن جاوید پر ۱۱مارچ۲۰۱۹ کو لکھنؤ کی خصوصی عدالت میں آئی پی سی اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ۱۹۶۷کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔۲۸ستمبر۲۰۱۹ کو اسامہ کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔
اس کے بعد۲۹ مئی۲۰۲۱کو گرفتار ملزمان نثار احمد شیخ اور نشان احمد بٹ، دونوں جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی گئی۔ گرفتار ملزم دانش نصیر کے خلاف ۲۵نومبر ۲۰۲۲ کو دوسری ضمنی چارج شیٹ دائر کی گئی۔
این آئی اے کے مطابق ’’تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم کامروک زمان کو اسامہ بن جاوید نے حزب میں شامل ہونے کے لیے بنیاد پرست بنایا تھا اور دونوں نے حزب کیڈرز سے نو ماہ کی جسمانی اور ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی تھی۔
این آئی اے کے مطابق’’تربیت کی تکمیل کے بعد، کامروک کو دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے اڈے اور ٹھکانے قائم کرنے اور اتر پردیش‘ آسام اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں اہداف کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اسی کے مطابق، وہ کانپور آیا تھا جہاں اس نے چند اہداف کی جاسوسی بھی کی تھی۔‘‘