بیکانیر//
کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو اس پارٹی کو ’لوٹ کی دْکان‘اور’جھوٹ کا بازار‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ راجستھان میں اس کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔
وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ اشوک گہلوت حکومت نے بدعنوانی، جرائم اور خوشامد کی سیاست کے معاملے میں اپنے لیے ایک نئی شناخت بنائی ہے۔
یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ راجستھان کو جل جیون مشن کے نفاذ میں سرفہرست ہونا چاہیے تھا، لیکن آج وہ پسماندہ ریاستوں میں شامل ہے۔
مودی کاکہنا تھا کہ خواتین کے خلاف جرائم کے معاملے میں راجستھان عصمت دری کے معاملات میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ یہاں محافظ ہی شکاری بن رہے ہیں۔ مودی نے الزام لگایا کہ یہاں کی پوری حکومت عصمت دری اور قتل کے ملزمان کو بچانے میں مصروف نظر آتی ہے۔
کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ اقتدار میں رہتی ہے تو ملک کو کھوکھلا کردیتی ہے اور جب وہ اقتدار سے باہر ہوجاتی ہے تو اسے گالی دے کر ملک کو بدنام کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے لیڈر بیرون ملک جا کر ہندوستان کو گالی دیتے ہیں۔
مودی نے کہا’’کانگریس کا ایک ہی مطلب ہے…لوٹ کی دْکان اور جھوٹ کا بازار‘‘۔ وزیر اعظم نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے ’نفرت میں محبت کی دْکان‘ کھولنے کے بارے میں ان کی پارٹی کے متواتر ریمارکس پر واضح طنز کرتے ہوئے کہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ راجستھان حکومت کے خلاف عوامی غصہ بڑھ گیا ہے، اور جب ایسا ہوتا ہے تو اقتدار میں رہنے والوں کو ہٹانے میں کوئی وقت نہیں لگتا۔انہوں نے کہا’’راجستھان میں کانگریس کی شکست اس قدر یقینی ہے کہ اس کی حکومت پہلے ہی ’بائی بائی موڈ‘ میں داخل ہو چکی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ راجستھان کو ایک مستحکم اور ڈبل انجن والی حکومت کی ضرورت ہے ۔’’ کنبہ پرستی کی نہیں، اسے ترقی کی ضرورت ہے ‘‘۔
جلسہ میں جمع بھیڑ کو دیکھ کر مودی نے کہا کہ یہ جوش و خروش ظاہر کرتا ہے کہ راجستھان میں نہ صرف موسم کا درجہ حرارت بڑھ گیا ہے بلکہ کانگریس حکومت کے خلاف عوام کا غصہ بھی بڑھ گیا ہے ۔ ان کاکہنا تھا’’جب عوام کا درجہ حرارت بڑھتا ہے تو اقتدار کی گرمی کم ہونے اور حکومت بدلنے میں وقت نہیں لگتا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قصور راجستھان کے لوگوں کا نہیں ہے ، قصور کانگریس حکومت کا ہے ۔ کانگریس لیڈربھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کانگریس حکومت نے چار سال میں راجستھان کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور راجستھان میں کانگریس کی شکست اس قدر یقینی ہے کہ یہاں کی حکومت ابھی سے بائی بائی کے موڈ میں آگئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ وزراء اور ایم ایل اے پہلے ہی اپنے سرکاری بنگلے خالی کر کے اپنے گھروں میں شفٹ ہو چکے ہیں۔ اپنی شکست کا اتنا بھروسہ صرف کانگریس لیڈر ہی کر سکتے ہیں۔
مودی نے کہا کہ جس طرح سے چراغ کی لو بجھنے سے پہلے ایک بار زور سے بھڑکتی ہے ، اسی طرح اپنی شکست کے خوف سے کانگریس ایسا ہی کررہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہی وجہ ہے کہ کانگریس راجستھان کے لوگوں کو گمراہ کرنے پر اتر آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ایک ہی مطلب ہے لوٹ کی دکان، لوٹ کابازار۔ ان دنوں بڑے بڑے وعدے کیے جا رہے ہیں، اس میں لوٹ مار اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں، اس کا سب سے زیادہ نقصان ریاست کے کسان کا ہوا ہے ۔