جموں//
جموںکشمیر کے کشتواڑ ضلع میں دو گروپوں کے مابین اراضی تنازعے کے دوران ایک شخص نالہ میں میں غرقہ آب ہوا اور بعد ازاں اس کی موت واقع ہوئی۔
اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ان کے لخت جگر کا قتل کرکے لاش دریا میں پھینکی گئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ کشتواڑ میں نوجوان کے ڈوبنے کے معاملے میں پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔
ذرائع نے کہاکہ۱۸جون کو پولیس تھانہ واڑ ون کو اطلاع موصول ہوئی کہ شبیر احمد چوپان ولد علی محمد چوپان ساکن لارنو اننت ناگ جس کا وارڈ ون گاوں میں اراضی کے معاملے پر دوسرے گروپ کے ساتھ بحث ہوئی نے واڈ ون کے قریب دریا میں چھلانگ لگادی۔
پولیس نے سولہ افراد کے خلاف کیس درج کرکے پانچ کو حراست میں لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی کشتواڑ نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی ہے ۔
دریں اثنا متوفی شخص کے لواحقین اور دیگر رشتہ داروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے اور ملوثین کو جلدازجلد سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ ہجوم میں سے ایک شخص نے شبیر احمد کو پکڑ کر دریا میں پھینک دیا جس کے نتیجے میں اس کی ڈوبنے سے موت واقع ہوئی۔