سرینگر//
جموں کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) نے کریری کے حلقہ انتخاب کے سربراہ سید بشارت بخاری کو مبینہ طور پر پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں، جے کے پی سی نے کہا’’سید بشارت بخاری، حلقہ کے سربراہ کریری کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پارٹی سے نکال دیا گیا ہے‘‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے’’اس کے علاوہ، کریری میں پیپلز کانفرنس اور یوتھ پیپلز کانفرنس کی تمام اکائیوں کو تحلیل کر دیا گیا ہے اور نئے حلقہ کے سربراہ کے چارج سنبھالنے کے بعد ان کی تشکیل نو کی جائے گی‘‘۔
سید بشارت بخاری، جو ریڈیو کشمیر سرینگر (اب اے آئی آر سری نگر) میں اپنی نشریاتی مہارت کیلئے جانے جاتے تھے‘ اس سے قبل سابق ریاست جموں و کشمیر کے حلقہ سنگرمہ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔
سجاد غنی لون کی جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس میں جانے سے پہلے بخاری نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی کابینہ میں قانون، انصاف، پارلیمانی امور، محصولات، باغبانی اور ڈی ایم آر آر آر کے وزیر کا عہدہ بھی سنبھالا۔
بخاری نے مختصر مدت کیلئے نیشنل کانفرنس میں بھی شمولیت اختیار کی تھی ۔
اس دوران بشارت بخاری نے پیر کے روزکسی دوسری پارٹی میں شامل ہونے کی افواہوں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کیلئے کسی اتحاد کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی سے خصوصی گفتگومیں بخاری نے کہا ’’ میں ایک ماہ قبل پیپلز کانفرنس پارٹی کی سرگرمیوں سے لاتعلق ہو گیا تھا اور اس کے بعد آنے والے دنوں میں کسی دوسری سیاسی جماعت میں شمولیت کی افواہوں کو دور کر تا ہوں‘‘۔ بخاری کا مزید کہنا تھا’’میڈیا میں جو کچھ بھی پھیلایا جا رہا ہے، مجھے جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات کے لیے کسی اتحاد کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے لیکن میں یہ کہنا جلدی کر رہا تھا کہ سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے۔‘‘
سابق ریاستی وزیرنے کہا کہ وہ اپنے حلقے میں اپنی بنیاد مضبوط کرنے پر توجہ دیں گے اور اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔’’دوسری سیاسی پارٹی میں تبدیل ہونا سیاست میں ایک عام عمل ہے۔ سیاست میں کچھ ناممکن نہیں ہے۔ جب آپ کسی سیاسی جماعت سے راضی نہیں ہوتے تو آپ کے پاس اسے چھوڑنے کا اختیار ہوتا ہے۔ اگر شادی میں تنازعہ پیدا ہوتا ہے تو فرار کا ایک راستہ ہے جسے طلاق کہتے ہیں۔‘‘