سرینگر//
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو نوجوانوں کے ہمارے مستقبل کے رکھوالوں کے طور پر اہم کردار پر زور دیا اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی میں ان کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
بارہمولہ ‘جہاں سنہا نے کئی اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کیا‘کہاؔؔ’’مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انتظامیہ ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے‘‘۔
ایل جی نے تصدیق کی’’ہم اپنے نوجوانوں اور کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے کافی مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور ہم ان کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے تندہی سے کام کر رہے ہیں‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’صحت، تعلیم کے بنیادی ڈھانچے، رابطے، اور خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں ہمارے اقدامات نے وسیع مواقع پیدا کیے ہیں‘‘ ۔
سنہا نے مزید کہا ’’متوازن ترقی پر ہماری توجہ معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچا رہی ہے، بشمول پہلے پسماندہ علاقے جو اب مرکزی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں‘‘۔
ایل جی کے دفتر نے ایک ٹویٹ میں کہا’’سنہا نے کئی اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کیا، کسانوں کے لیے 7 کسٹم ہائرنگ سینٹرز، SHGs کے لیے 9 پولی گرین ہاؤسز کا ۔ اس ضلع نے گزشتہ چند سالوں میں خود کو اقتصادی اہمیت کے مرکز میں تبدیل کر دیا ہے‘‘۔
’’صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر، کنیکٹیویٹی اور خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر ہمارے اقدامات نے بہت سارے مواقع کھولے ہیں۔ متوازن ترقی پر توجہ معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچا رہی ہے اور پسماندہ علاقوں کو مرکزی دھارے سے جوڑا جا رہا ہے۔‘‘۔
ایل جی کاکہنا تھا’’نوجوان ہمارے مستقبل کے محافظ ہیں اور جموں و کشمیر کی ترقی میں ان کا اہم کردار ہے۔ ہمارے نوجوانوں اور کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے، ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور یہ مشن مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔‘‘
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آج عوام کے لئے وقف کئے گئے پروجیکٹوں میں نہ صرف بارہمولہ ضلع بلکہ پورے جموںوکشمیر میں تبدیلی لانے کی صلاحیت ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ نارہ بل تا ٹنگمرگ سڑک کی اَپ گریڈیشن سے رابطے کو مزید تقویت ملے گی۔
سنہا نے عوامی نمائندوں ، ضلع ترقیاتی کمشنروں اور پوری ضلع اِنتظامیہ کو’’ ایکسی لینس اِن پبلک سروس ایڈمنسٹریشن ‘‘ ایوارڈ کے لئے مبارک باد پیش کی جو کہ وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے بارہمولہ کو دئیے گئے اسپریشنل ڈسٹرکٹ کے زُمرے میں ہے ۔
ایل جی نے کہا کہ یہ اسپریشنل ڈسٹرکٹ گذشتہ چند برسوں میں خود کو معاشی اہمیت کے مرکز میں تبدیل کر چکا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ بارہمولہ کے شہریوں نے جس معیارِ زندگی کا خواب دیکھا تھا وہ کافی حد تک پورا ہو رہا ہے۔
سنہانے بارہمولہ کے شیر مقبول شیروانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بارہمولہ کے نوجوان مختلف شعبوں میں نئے سنگ میل عبور کر رہے ہیں اور قوم کی تعمیر میں اہم کردار اَدا کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ نوجوان ہمارے مستقبل کے محافظ ہیں اور جموںوکشمیر کی ترقی میں ان کا اہم کردار ۔اَپنے نوجوانوں اور کھلاڑیوں کو اَپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقعہ فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور یہ مشن مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔‘‘
سنہا نے حکومت کے ویژن اور وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں متعارف کی گئی اِصلاحات کو شیئر کیا تاکہ جموںوکشمیر کے تمام اَضلاع سماجی و اِقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کیا جاسکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ صحت ، تعلیم ، بنیاد ی ڈھانچہ ، کنکٹویٹی اور خواتین اور نوجوانوں کو بااِختیار بنانے پر زور دینے میں ہمارے اقدامات نے مواقع کی ایک وسیع صف کھول دی ہے ۔ مساوی ترقی پر توجہ دینے سے معاشرے کے تمام طبقوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے او رپسماندہ علاقوں کو مرکزی دھارے سے جوڑا جارہا ہے۔‘‘
سنہا نے پی آر آئی کے ممبران او رتمام شراکت داروں سے ’ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ‘ اور حکومت کی دیگر ترقیاتی کوششوں کے مؤثر نفاذ میں فعال شرکت پر زور دیا۔
ایل جی نے کہا،’’ جموںوکشمیر یوٹی کی تین چوتھائی آبادی کو ’’ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی )‘‘ بااِختیار بنانے کا موقعہ فراہم کرتا ہے ۔ ہمیں اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کسان سمپرک ابھیان سے زیادہ کسانوں کو فائدہ پہنچے اور اس کے بعد کے اقدامات دیر پا ترقی کا باعث بنیں۔‘‘
سنہا نے لوگوں پر زوردیا کہ وہ ان عناصر کو الگ تھلگ کریں جو اَمن کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا،’’ ہندوستان ڈیجیٹل اِنقلاب ترقی میں دُنیا کی قیادت کر رہا ہے اور دُنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لئے تیار ہے ۔ ہمیں اعلیٰ مقصد حاصل کرنا چاہیے اور بہترین کارکردگی کا ماحول بنانا چاہیے تاکہ جموںوکشمیر ایک عالمی سپر پاور کے طور پر ہمارے ملک کی تعمیر کے خواب کو پورا کرنے میں اِجتماعی طور پر اَپنا حصہ اَدا کر سکے۔‘‘