جموں//
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کو ضروری قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ یہ تعمیر ہوئی ہے لیکن یہ خیال اس وقت پیش آیا جب پی وی نرسمہا راؤ وزیر اعظم تھے۔
آزاد نے مزید اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ کون سی سیاسی جماعت پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرے گی یا بائیکاٹ کرے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ کاکہنا تھا’’یہ ایک تکنیکی مسئلہ ہے۔ جو پارلیمنٹیرینز اس تقریب کا بائیکاٹ کرنا چاہتے ہیں یا اس میں شرکت کرنا چاہتے ہیں وہ ان پر منحصر ہے۔ یہ ان کا نقطہ نظر ہے کہ وہ اس واقعہ کو کس طرح دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان پارلیمنٹیرینز کو بتانا ہو گا کہ وہ اس تقریب کا بائیکاٹ کیوں کر رہے ہیں۔ میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا کہ افتتاحی تقریب میں کون شرکت کرے گا یا بائیکاٹ کرے گا‘‘۔
آزاد نے اپنے اور اس وقت کے اسپیکر شیوراج پاٹل کے درمیان پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت سے متعلق بات چیت کو بھی یاد کیا جب پی وی نرسمہا راؤ وزیر اعظم تھے۔
’’جس وقت پی وی نرسمہا راؤ پی ایم تھے، شیوراج پاٹل اسپیکر تھے اور میں پارلیمانی امور کا وزیر تھا، شیوراج جی نے مجھ سے کہا تھا کہ۲۰۲۶ سے پہلے پارلیمنٹ کی ایک نئی اور بڑی عمارت کی تعمیر ہونی چاہیے۔ ضروری تھا، یہ اچھی بات ہے کہ اب اسے بنایا گیا ہے۔‘‘