سرینگر//
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج کمشنر سیکرٹری جی اے ڈی سنجیو ورما،کمشنر سیکرٹری آئی ٹی پریرنا پوری اور سیکرٹری ریونیو پیوش سنگلا کی موجودگی میں مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے اِی ۔اُنّت ڈیش بورڈ سے پیش کی جانے والی ۱۰۳ خدمات کے لئے پی ایس جی اے آٹو اپیل سسٹم کا آغاز کیا۔
پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ (پی ایس جی اے) کے تحت ان میں سے کسی کے لئے ان خدمات سے فائدہ اٹھانے کی خاطر مقرر کردہ ٹائم لائنز کی خلاف ورزی ہونے کے بعد یہ نظام اپیلیٹ حکام سے اپیل کرے گا۔
ڈاکٹر کمار مہتا نے ان محکموں کی طرف سے شہریوں کو پیش کی جانے والی اہم ڈیجیٹل خدمات میں فیچر کو ضم کرنے کیلئے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی سراہنا کی۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ فیچر عوام کو خدمات کی فراہمی اور کورپشن کے خاتمے میں شفافیت اور احتساب کو برقرار رکھنے میں کارگر ثابت ہوگا۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ آن لائن سروسز کی آٹو ایسکلیشن فیچر کورپشن کو ختم کرنے سے اِنصاف پسندی کو فروغ دے گا جو موجودہ نظام کی طرف سے اَپنے تمام معاملات میں ایک ترجیح مقرر کی گئی ہے ۔ اُنہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ سرکاری ملازمین اور درخواست دہندگان دونوں کی طرف سے نظم و ضبط کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خدمات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی یا ٹائم لائنز کی خلاف ورزی پی ایس جی اے کے مطابق جرمانے کو راغب کرے گی۔
اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی کہ زیادہ تر خدمات کا تعلق ان محکموں سے ہے جو عوام کو روزمرہ کی اہم خدمات فراہم کرتے ہیں اور یہاں فراہم کی جانے والی جی ٹو سی خدمات کا بڑا حصہ ہے ۔ ان میں محکمہ ریونیو کی۲۵‘ صنعت و حرفت کی ۲۶‘ مکانات و شہری تری محکمہ کی۱۹‘ سماجی بہبود کی۴‘ باغبانی کی ۵‘ جنگلات اور محنت و روزگار محکموں کی۶‘ایف سی ایس اینڈ سے اے اور محکمہ داخلہ کی۲‘جل شکتی کی۳؍اور دیہی ترقی پنچایتی راج محکمہ کا ایک خدمات شامل ہیں۔
اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ بذریعہ آن لائن موڈ خدمات کی فراہمی سے درخواستوں کی کارروائی کے اِنتظام کی مدت میں کافی حد تک کمی کی ہے ۔ یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ تر درخواستیں ریونیو ، سوشل ویلفیئر اور ہائوسنگ محکموںسے متعلق ہیں اور اس سے یومیہ بنیاد پر بڑی تعداد میں لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔
آٹو اپیل سسٹم کے تحت لائی جانے والی کچھ اہم خدمات تحصیل دار زمرہ کے اسناد کا جاری کرناہیں ۔اس میں آمدنی ، جائیداد ، کردار ، قانونی وارث سند بھی شامل ہیں۔ مزید یہ کہ اِنتقال کی تصدیق ، جموںوکشمیر بھر کے تحصیل دفاتر سے فرد اور ریونیو کے حصول کو بھی اس اپیل سسٹم کے تحت لایا گیا ہے۔
اِس کے علاوہ خدمات جیسے منریگا کے تحت جاب کارڈ کااجرأ ، جل شکتی سے پانی کا کنکشن حاصل کرنا، میریج کی اِمداد کا حصول ، لاڈلی بیٹی کے تحت مالی اِمداد یا محکمہ سماجی بہبود سے پنشن ، پیدائش سند حاصل کرنا، وفات سند ، سٹریٹ وینڈنگ سے لائسنس ، صنعت و حرفت محکمہ سے کاریگروں ، بُنکروں کے کریڈٹ کارڈوں کا حصول بھی چیف سیکرٹری کے ذریعے آج یہاں شروع کئے گئے آٹو اپیل سسٹم کا حصہ ہیں۔
اِس موقعہ پر آئی ٹی کے سینئر اَفسران اور این آئی سی کے سائنسدان بھی موجود تھے، جنہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کیا تاکہ ایک مقررہ وقت میں اس پروجیکٹ کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔