سرینگر///(ویب ڈیسک)
سعودی عرب کی حج و عمرہ کی وزارتِ نے اعلان کیا ہے کہ اس برس اسلامی تاریخ کے مطابق۱۵ذو القعدہ یعنی چار جون تک عمرے کے اجازت نامے جاری ہوں گے جس کے بعد کوئی پرمٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
سعودی حکومت نے حج کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور دنیا بھر سے حجاج کی سعودی عرب آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ افراد جن کے پاس عمرے کی ادائیگی کا ویزہ ہوگا انہیں حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ افراد جن کے پاس عمرے کی ادائیگی کیلئے ویزے ہیں انہیں۲۰؍ذوا لقعدہ (یعنی ۱۸جون) تک سعودی عرب سے اخراج کرنا ہوگا۔
سعودی شہر جدہ سے شائع ہونے والیانگریزی اخبار ’سعودی گزٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سکیورٹی پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ سعودی عرب کے صرف ان شہریوں کو مکہ میں داخلے کی اجازت ہو گی جن کے پاس سرکاری طور پر جاری خصوصی اجازت نامے ہوں گے۔
ایسے مسافر جن کے پاس خصوصی اجازت نامے نہیں ہوں گے، انہیں مکہ میں داخل ہونے والے مقامات سے ہی واپس بھیج دیا جائیگا۔
واضح رہے کہ سعودی حکام نے اسلامی سال۱۴۴۴ہجری کے حج کی تیاری کے لیے عید الفطر کے تین ہفتے بعد ۱۵ شوال سے خصوصی ضوابط پرپر عمل درامدشروع کر دیا تھا۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سکیورٹی نے مکہ میں داخلے کی پابندی کے اطلاق سے ان افراد کو بری الذمہ قرار دیا ہے جن کے پاس وہ شناختی کارڈ ہے جو مکہ میں رہائش پذیر افراد کو جاری کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ عمرہ اور حج پرمٹ رکھنے والے بھی مکہ میں داخل ہو سکیں گے۔
خیال رہے کہ بھارت سے اس برس پونے دو لاکھ عازمین، حج کی ادائیگی کے لیے جائیں گے۔ بھارت سے عازمین کی سعودی عرب روانگی کا آپریشن جون کے پہلے ہفتے سے شروع ہوگا۔
اس دوران سعودی عرب میں مسجد نبوی کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’حج سیزن کے دوران زیارت کے لیے آنے والے عازمین حج کے خیرمقدم کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔‘
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’مسجد نبوی میں زائرین کو مطلوبہ خدمات فراہم کرنے کے لیے تمام ادارے ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں۔‘
حج سیزن کے آغاز پر رابطے تیز کردیے گئے ہیں اور تمام ادارے پہلے سے تیار سکیموں اور پروگراموں پر عملدرآمد کے لیے مستعدی سے مصروف عمل ہیں۔
انتظامیہ نے صفائی اور سینیٹائزنگ پر خصوصی توجہ دی ہے۔ مسجد نبوی کے ہر ایک حصے اور اس سے منسلک عمارتوں میں فیلڈ ٹیمیں تعینات ہیں۔صفائی اور سیناٹائزنگ کیلئے ماحول دوست اور اعلٰی کوالٹی کا مواد استعمال کیا جا رہا ہے۔