سرینگر///
سرینگر میں ڈل کے کنارے پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ اجلاس کے دوران محکمہ ہینڈی کرافٹس نے کشمیر کی روایتی دستکاریوں کی نمائش کا بھی اہتمام کیا تھا۔
محکمے نے اس کیلئے کشمیر کی دستکاریوں جیسے قالین، پشمینہ شال، ووڈ کارونگ، تانبے کے برتن وغیرہ کے درجنوں اسٹال قائم کئے تھے ۔
محکمے نے مندوبین کے سامنے اپنے فن کا عملی مظاہرہ کرنے کے لئے کئی دستکاروں کو بھی بلایا تھا۔
ایس کے آئی سی سی میں موجود ان دستکاروں نے سری نگر میں جی ٹونٹی اجلاس کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کی وساطت سے’’ ہمیں اپنی دستکاریوں کی بین الاقوامی سطح کے پلیٹ فارم نمائش کرنے کا موقع نصیب ہوا‘‘۔
پیپر ماشی سے وابستہ محمد یونس شاہ‘ جس نے ایس کے آئی سی سی میں سٹال لگایا ہوا ہے ‘نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جی ٹونٹی اجلاس سے واقعی میں کشمیر کے کاریگروں کو آنے والے وقت میں فائدہ ملے گا۔انہوں نے کہاکہ جی ٹونٹی ممبران ممالک نے اسٹالوں کا بھی دورہ کیا اور یہاں سے شال اور قالین بھی خریدے اور آرڈر بھی دئے ۔
کانی شال سے وابستہ کاریگر مشتاق احمد نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جی ٹونٹی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ جی ٹونٹی ممبران نے سبھی کاریگروں کے موبائل فون نمبر لئے اور یقین دلایاکہ وہ اس صنعت کے بارے میں اپنے اپنے ممالک کے لوگوں کو آگاہ کریں گے ۔
بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی۲۰خواتین‘جو مختلف اقسام کی چیزیں تیار کرتی ہیں ‘نے بتایا کہ جی ٹونٹی اجلاس سے انہیں مستقبل میں فائدہ ملنے کا امکان ہے ۔
خواتین نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کشمیری کے ہینڈی کرافٹ اور اس سے وابستہ کاریگروں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں نے صرف وعدئے اور دعوئے کئے لیکن موجودہ انتظامیہ نے جو کہاتھا وہ کرکے بھی دکھایا۔
بسوہلی پینٹنگ جو کہ دنیا بھر میں مشہور ہے سے وابستہ ایک کاریگر دھیرج کپور نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جی ٹونٹی اجلاس کے دوران گر چہ مندوبین نے کم ہی شاپنگ کی لیکن مستقبل میں کاریگروں کو اس کا اچھا صلہ ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس سے کاریگروں کو انٹرنیشنل پلیٹ فارم دستیاب ہوا ہے جو ہمارے لئے بہت بڑی خوشی کی بات ہے ۔
کپوار نے مزید کہاکہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے واقعی میں جموں وکشمیر کے کاریگروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اور ان کے کام کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا۔