سرینگر//
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی کا کہنا ہے کہ مشروط پاسپورٹ جاری کرکے انہیں بنیادی حق سے محروم کیا گیا ہے ۔
التجا نے کہا’’جو پاسپورٹ مجھے جاری کیا گیا ہے وہ دو سالوں کیلئے ہے اوراس میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ مجھے صرف متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ میں عدالت میں اپنے اس حق کیلئے قانونی جنگ جاری رکھوں گی۔
محبوبہ کی بیٹی نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا’’میں نے سال گذشتہ کے ماہ جون میں پاسپورٹ کیلئے دوبارہ درخواست جمع کی تھی۔مجھے جو پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے وہ دو سال مدت کاہے اور اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ مجھے صرف متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت ہے ‘‘۔
التجانے کہا کہ ریجنل پاسپورٹ افسر نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے اس کو پاسپورٹ جاری کیا ہے ۔انہوں نے کہا’’میں بھارت کی ایک شہری ہوں قانون کی پابند ہوں میں نے کبھی قانون نہیں توڑا ہے بیرون ملک سفر کرنا میرا بنیادی حق ہے جس سے مجھے محروم رکھا جا رہا ہے‘‘۔ان کامزید کہنا تھا’’مجھے عرضی واپس لینے کے لئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کی بیٹی نے کہا ’’ میں پاسپورٹ کی حقدار اس لئے نہیں ہوں کہ میں محبوبہ مفتی کی بیٹی ہوں بلکہ میں پاسپورٹ کی حقدار اس لئے ہوں کیونکہ میں بھارت کی ایک شہری ہوں۔اگر میں سرکار کے خلاف بات کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں ملک کے خلاف ہوں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’جس طرح پاسپورٹ حاصل کرنا میرا بنیادی حق ہے اسی طرح اپنی رائے کا اظہار کرنا بھی میرا بنیادی حق ہے ‘‘۔
التجا نے کہا کہ پاسپورٹ افسر نے پاسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے ۔ان کا کہنا تھا’’میں عدالت میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے قانونی جنگ جاری رکھوں گی اور مجھے عدالت پر پورا یقین ہے کہ مجھے پاسپورٹ دیا جائے گا۔‘‘