سرینگر//
رواں برس مارچ میں متحدہ عرب امارت کی ایک کمپنی ’’امار گروپ‘‘ جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں پہلے شاپنگ مال اور آئی ٹی ٹاور کا سنگ بنیاد رکھے گی۔
یہ جموں کشمیر میں دفعہ ۳۷۰؍ اور ۳۵؍ اے کی منسوخی کے بعد پہلی کوئی بیرونی کمپنی ہوگی جو یونین ٹیریٹری میں سرمایہ کاری کرے گی۔
جموں کشمیر انتظامیہ کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ’’امار گروپ کے علاوہ ۵۲ مزید صنعتی ادارے مارچ میں اپنے آپریشنز جموں کشمیر میں شروع کریں گے۔‘‘
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ۱۷۱۱ صنعتی کارخانوں کو زمین دی گئی ہے جو یہاں سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مزید ۷۷ صنعتی کارخانے نجی زمین پر تعمیر کئے جا رہے ہیں جبکہ پانچ سو ’’اسٹارٹ اپ‘‘ یہاں شعبہ صنعت میں کام کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر تنظیم نو قانون ۲۰۱۹ کے تحت مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں اپریل میں نئی صنعتی پالیسی لاگو کی ہے جس کے تحت سرکار کسی بھی صنعت کار کو کاروبار کرنے کیلئے زمین منتقل کر سکتی ہے۔
فعہ ۳۷۰؍ اور ۳۵؍ اے کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے کہا تھا ’’یہ قانون یونین ٹیریٹری میں صنعت کاری کیلئے رکاوٹ تھا‘‘ تاہم سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ ’’ان قوانین (جموں و کشمیر کی نیم خودمختاری دفعہ۳۷۰؍اور دفعہ ۳۵؍اے)کی تنسیخ سے جموں کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کیا جا رہا ہے۔‘‘
انتظامیہ نے متعدد بار کہا ہے کہ نئی صنعتی پالیسی لاگو کرنے اور اراضی قوانین میں تبدیلی سے یہاں بیرونی صنعت کار بھی کارخانے شروع سکتے ہیں اور انکو۹۹ برس کیلئے زمین لیز پر دی جائے گی۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ۶۶ ہزار کروڑ قیمت پر انکو صنعت کاری کیلئے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔