جودھپور//
راہل گاندھی کے ’بھارت جوڑو یاترا ‘کے ایک حصے کے طور پر جموں و کشمیر کے دورے سے پہلے، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعرات کو پوچھا کہ کیا کانگریس لیڈر مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ’محبت پھیلانے یا ماحول خراب کرنے‘ کیلئے جا رہے ہیں؟
ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ راہول گاندھی کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ آیا وہ دفعہ ۳۷۰؍ اور دفعہ۳۵؍اے کو منسوخ کرنے کے حق میں ہیں۔
مرکزی وزیر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ’’راہل گاندھی اپنی بھارت جوڑو یاترا کے ایک حصے کے طور پر جموں کشمیر جانے والے ہیں۔ کیا وہ وہاں محبت پھیلانے یا ماحول کو خراب کرنے کیلئے جا رہا ہے؟ انہیں بتانا چاہیے کہ آیا وہ آرٹیکل ۳۷۰؍ اور آرٹیکل ۳۵؍ اے کو منسوخ کرنے کے حق میں ہیں یا نہیں‘‘۔
گاندھی کی زیرقیادت بھارت جوڈو یاترا، جو ستمبر میں کنیا کماری میں شروع ہوئی تھی، اگلے ماہ جموں کشمیر میں ختم ہونے والی ہے۔ ٹھاکر نئے سال کا جشن منانے کے لیے مغربی راجستھان کے اپنے چار روزہ دورے کے ایک حصے کے طور پر جودھ پور میں ہیں۔
ٹھاکر نے مزید کہا کہ کانگریس کی تاریخ۱۹۸۴ کے سکھ فسادات سے لے کر فسادات کے واقعات سے بھری پڑی ہے۔
مرکزی وزیر کاکہنا تھا ’’کانگریس کی تاریخ فسادات سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہی ہیں جنہوں نے وہاں آرٹیکل ۳۷۰؍ اور آرٹیکل ۳۵؍اے متعارف کروایا جس کی وجہ سے پچھلے کئی سالوں میں ۵۰ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ یہ میرا گاندھی سے سوال ہے کہ کیا وہ ان آرٹیکلز کو منسوخ کرنے سے متفق ہیں‘‘۔
ٹھاکر نے گاندھی سے مزید پوچھا کہ کیا وہ ان پیش رفتوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں پچھلے نو مہینوں میں اندازاً۶۰ء۱ کروڑ سیاحوں کا جموں و کشمیر کا دورہ شامل ہے، پتھر بازی کا ایک بھی واقعہ اور یو ٹی میں دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن ہوا۔
مرکزی وزیر کامزید کہنا تھا ’’اور اگر یہ سب جموں و کشمیر کے حق میں ہوا ہے، اور وہاں روزگار کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، تو پھر بھارت جوڈو یاترا وہاں محبت پھیلانے یا اس ماحول کو خراب کرنے کیلئے جا رہی ہے‘‘۔