سرینگر/۴دسمبر
بڈگام پولیس نے ہٹ اینڈ رن کیس میں ملوث ڈرائیور سمیت تین افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یکم دسمبر کو پولیس اسٹیشن چاڈورہ کو اطلاع موصول ہوئی کہ ہرد ہ پورہ چاڈورہ میں ٹپر زیر نمبر JK04A/6869نے سکوٹی زیر نمبر JK04G/6003کو ٹکر ماری جس وجہ سے سکوٹی پر سوار دو افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان نے کہاکہ زخمیوں کی بعد میں شناخت عبید شفیع ولد محمد شفیع آخون ساکن نملہ بل پانپور اور ہزیب احمد یتو ولد طاریق احمد ساکن ناگام چاڈورہ کے بطور ہوئی ۔
اطلاع ملتے ہی پولیس نے اس ضمن میں 195کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ 2دسمبر کے روز عبید شفیع صدر ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔انہوں نے مزید بتایا کہ فیاض احمد شیخ ولد محمد عبداللہ شیخ ساکن گوپال پورہ واتھورہ پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں پیش ہوا اور بتایا کہ ٹپر وہی چلا رہا تھا۔
اُن کے مطابق مذکورہ شخص سے پوچھ تاچھ کے بعد پتہ چلا کہ اصل یں ٹپر زاہد احمد گوجری ولد عبدالرشید ساکن راولپورہ سری نگر چلا رہا تھا۔
ترجمان کے مطابق پولیس کو تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ٹپر ڈرائیور زاہد کے پاس گاڑی چلانے کی خاطر لائسنس ہی نہیں اور اُس نے گرفتاری سے بچنے کی خاطر اپنے دوست کو پولیس اسٹیشن جانے کی صلاح دی۔
انہوں نے کہاکہ زاہد احمد گوجری ولد عبدالرشید گوجری ساکن راولپورہ سری نگرکو حراست میں لے اُس کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 195زیر دفعات 279,304کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
پولیس ترجمان کے مطابق گاڑی کے مالک عبدالرشید گوجری ولد عبدالرزاق گوجری ساکن راولپورہ سری نگر کو بھی حراست میں لیا گیا کیونکہ اُس نے اپنے بیٹے کو لائسنس کے بغیر ہی گاڑی چلانے کی اجازت دی جبکہ دوست کو بچانے کی خاطر پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے والے شخص فیروز احمد شیخ کوبھی حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں کمسنوں اور ان لوگوں کے حوالے نہ کریں جن کے پاس درست ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہیں۔