سرینگر/20نومبر
پولیس کا کہنا ہے کہ رکھ مومن بجبہاڑہ میں مبینہ طور دو غیر مقامی مزدوروں پر حملے میں ملوث ہابرڈ جنگجو دوسرے جنگجو کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا ہے ۔
کشمیر پولیس زون نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘پولیس اور سیکورٹی فورسز کی طرف سے گرفتار ہائی برڈ جنگجو کے انکشاف اور مسلسل چھاپوں کے دوران اننت ناگ کے چیک ڈوڈو بجبہاڑہ علاقے میں درمیانی شب سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کیا۔اُن کے مطابق جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجودملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی ۔
ٹویٹ میں کہا گیا”اس دوران گرفتار ہابرڈ جنگجو سجاد تانترے ساکن کولگام دوسرے جنگجو کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوا “۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے زخمی ہابرڈ جنگجو کو علاج ومعالجہ کی خاطر سب ضلع ہسپتال بجبہاڑہ پہنچایا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
دریں اثنا پولیس نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ مہلوک ہابرڈ جنگجو سجاد تانترے پہلے لشکر طیبہ کا معاون رہا ہے اور اُس نے ہی 13نومبر2022 کو رکھ مومن بجبہاڑہ میں دو غیر مقامی مزدوروں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دونوں شدید طورپر زخمی ہوئے اور جمعے کے روز چھوٹا پرساد نامی غیر مقامی مزدور ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مہلوک ہابرڈ جنگجو کی نشاندہی پر حملے کے دوران استعمال میں لائی گئی گاڑی اور پستول کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے اور اس ماڈیول میں شامل مزید ملی ٹینٹ معاونین کی گرفتاریوں کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔