کرناہ//
جمہوری آزاد پارٹی کے سربراہ ‘غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں و کشمیر گزشتہ۳۵ سالوں سے سیاسی، سماجی اور اقتصادی بحران کا شکار ہے اور اس بحران سے نکلنے کیلئے سب کا تعاون ضروری ہے۔
آزاد‘ جوکرناہ کے تین روزہ دورے پر ہیں‘ نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’میں آرٹیکل ۳۷۰ کو واپس لانے کا وعدہ نہیں کرتا، لیکن میں اسے واپس لانے کی کوشش کروں گا‘ میں نے ہر جگہ آواز اٹھائی، راجیہ سبھا اور لوک سبھا، لیکن حل اس وقت تک نہیں نکل سکتا جب تک کہ ہم خیال جماعتیں مکمل اکثریت میں نہ ہوں‘‘۔
آزاد نے جلدی سے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے کہا’’میں وعدہ کر سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو زمین پر حق حاصل ہو۔ میں آرٹیکل ۳۷۰ کو واپس لانے کے حق میں ہوں۔ آرٹیکل ۳۷۰ہمارے آئین کا حصہ تھا، یہ کسی کے خلاف نہیں تھا‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج پورا ملک اور پوری دنیا معاشی بحران سے گزر رہی ہے۔ جموں و کشمیر گزشتہ ۳۵سالوں سے سیاسی، سماجی اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔
آزاد نے کہا ’’بدقسمتی سے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کا دور ہماری تباہی کا دور تھا، کووڈ کی وجہ سے ہماری صنعتیں بند ہو گئیں، کاروبار بند ہو گئے، نوکریاں ختم ہو گئیں۔ بہوئیں بیوہ ہو گئیں، لاکھوں بچے یتیم ہو گئے ہیں، ہمارے پاس کوئی روزگار نہیں ہے اور پچھلے چار سالوں سے جب یہاں کوئی حکومت نہیں ہے، کوئی ایم ایل اے نہیں ہے، کوئی وزیر نہیں ہے، اس لیے یہاں کے لوگ انتہائی تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں‘‘۔
جموں و کشمیر میں آنے والے زلزلے کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں لوگوں کے رہنے کے لیے گھر نہیں تھے، ہسپتال اور تعلیمی ادارے تباہ ہو گئے تھے۔ لیکن میرے دور میں یہاں ہسپتال بنائے گئے۔
آزاد نے مزید کہا کہ آج ہر کوئی کریڈٹ لیتا ہے ہم نے کیا۔’’میں واحد لیڈر تھا جس نے زلزلے کے بعد کرناہ کے ۱۱ دورے کیے، میں چاہتا ہوں کہ سرحدی علاقوں میں سیاحت بڑھے، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔‘‘