سرینگر//
جنوبی ضلع پلومہ میں جمعرات کے روز گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالب علم کو اپنے رہائشی مکان کے کمرے کے اندر پنکھے سے لٹکے ہوئے پایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ کے ملواری نیوا پلوامہ میں جمعرات کے روز۱۸سالہ طالب علم کو کمرے میں لٹکے ہوئے پایا گیا چنانچہ اہل خانہ نے اُس کو فوری طورپر نزدیکی ہسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔
پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
بتادیں کہ وادی کشمیر میں فروری۲۰۲۱سے ابتک۳۶۵؍افراد نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی جن میں سے ۱۲۷؍از جان ہوئے ۔
ایس ڈی آر ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق فروری۲۰۲۱سے لے کر ابتک ۳۶۵؍افراد نے اپنی زندگیوں کا چراغ گل کرنے کی کوشش کی جس دوران۱۲۷؍لوگ از جان ہو ئے ۔
اعدادو شمار کے مطابق وسطی ضلع بڈگام میں سب سے زیادہ ۷۲؍افراد نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔ بارہمولہ میں۶۱‘ اننت ناگ میں ۵۵‘کپواڑہ میں۵۱‘بانڈی پورہ میں ۳۴‘ شوپیاں میںن ۱۹‘ پلوامہ میں ۱۵؍‘ کولگام میں۲۲؍اور سرینگر میں ۱۷؍افراد نے اس دوران اپنی جانوں کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی۔
سرینگر میں ۱۷؍افراد نے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا، گاندربل میں۱۱‘ بانڈی پورہ میں ۸‘ شوپیاں میں نو، پلوامہ میں۸‘ بڈگام میں۱۱‘ اننت ناگ میں ۳۱‘کولگام میں ۱۰‘بارہمولہ میں۱۵؍اور کپواڑہ میں۷؍افراد نے اپنی زندگیوں کا چراغ گل کیا۔
کشمیر میں خود کشیوں کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ کے باعث لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔