دبئی //
پاکستانی ٹیم کے کوچ ثقلین مشتاق نے کہاہے کہ آصف کے ہاتھ میں 4 ٹانکے تھے اور شاداب کان سے خون بہنے کے باوجود بیٹنگ کرنے گیا۔ میڈیا سے بات چیت میں ثقلین مشتاق نے کہاکہ تبصرہ کرنے والے بالکل یہ نہیں دیکھتے کہ کون سا کھلاڑی کس وقت سے گزر رہا ہے یا اسے کیسی انجری ہے، آصف علی کا ہاتھ پھٹا، وہ چار ٹانکوں سے کھیل رہا تھا۔
شاداب سے متعلق ہیڈ کوچ نے انکشاف کیا کہ اس کے سر پر چوٹ کی وجہ سے فیلڈنگ کے دوران کان سے خون بہہ رہا تھا لیکن پھر بھی وہ بیٹنگ کرنے گیا، لہذا ان لوگوں کو کھلاڑیوں کی صورتحال کا علم نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ تبصرہ نگاروں کو ان سب باریکیوں کا نہیں پتہ ہوتا، مجھے اس کا علم ہے کیونکہ میں بھی ماضی میں یہ کرچکا ہوں، میں سرکاری ٹی وی پر بیٹھا کرتا تھا اور ہم باہر سے چیزیں دیکھ کر تبصرے کردیتے تھے۔ہیڈ کوچ نے قومی ٹیم کے مڈل آرڈر پر تنقید کے جواب میں کہا کہ ‘لوگ کہتے ہیں کھلاڑی شفل کرو ان کی پوزیشن بدلو، ایسا کرنے سے یہ ظاہر ہوگا کہ شاید ہمیں اپنے کھلاڑیوں پر بھروسہ نہیں ہے۔