سرینگر//
حکومت کی طرف سے جمعرات کو گھریلو بجلی صارفین کیلئے شروع کی گئی ایمنسٹی اسکیم کے پس منظر میں، کئی تجارتی انجمنوں کے نمائندوں نے ہفتہ کو یہاں سری نگر میں لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری نتیشوار کمار سے ملاقات کی۔
ڈپٹی کمشنر سری نگر، محمد اعجاز اسد، ایم ڈی کے پی ڈی سی ایل، محمد یاسین چودھری، چیف انجینئر کے پی ڈی سی ایل، جاوید یوسف ڈار اور تمام سینئر انجینئرز اور افسران میٹنگ میں موجود تھے۔
تجارتی انجمنوں کے نمائندوں نے بروقت واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی کے بلوں میں جمع ہونے والے سود پر جموں و کشمیر کے گھریلو بجلی صارفین کے لیے چھوٹ کے حوالے سے حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
نمائندوں نے گھریلو بجلی صارفین کیلئے یک وقتی معافی فراہم کرنے کیلئے لیفٹیننٹ گورنر ‘ منوج سنہا کا شکریہ ادا کیا۔
نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں کی ایمنسٹی سکیم کا دائرہ کمرشل اور صنعتی زمرہ کے صارفین تک بڑھایا جائے تاکہ وہ ایمنسٹی سکیم سے مستفید ہو سکیں۔
حکومت ہند کی طرف سے منظور شدہ ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم (آر ڈی ایس ایس) کے حوالے سے، تاجروں نے پہلے سے کوالیفائنگ کی بنیاد پر سپلائی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے ڈسکامز کو نتیجہ سے منسلک مالی امداد فراہم کر کے آپریشنل افادیت اور مالی استحکام کو بہترمعیار کے بنانے کے اقدام کی بھی ستائش کی۔
پرنسپل سیکرٹری نے کشمیر کے تاجر برادری کی تمام تجاویز اور مطالبات کو سنا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پر ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گھریلو بجلی صارفین کے لیے ایک بار معافی/چھوٹ کو انتظامی کونسل (اے سی) نے منظور کیا تھا جس کی میٹنگ سرینگر میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں ہوئی تھی۔
اس فیصلے کے ساتھ ہی۵۰ء۵ لاکھ سے زیادہ گھریلو صارفین کو۳۴ء۹۳۷ کروڑ روپے کی رقم معاف کر کے فائدہ پہنچے گا‘جو بروقت واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سرچارج یا سود کے طور پر جمع ہوئے ہیں۔
انتظامی کونسل نے صارفین کو یہ آخری موقع فراہم کیا ہے کہ اسکیم کی مدت کے دوران کووڈ۱۹ وبائی بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ سے آخری اسکیم کے فوائد حاصل نہ کرسکے۔
نئی اسکیم میں یہ تصور کیا گیا ہے کہ ۳۱مارچ۲۰۲۲ تک سو فیصد سود/سرچارج معاف کرنے کے بعد جمع ہونے والے بقایا اصل رقم زیادہ سے زیادہ بارہ ماہانہ (۱۲) قسطوں میں ادا کی جائے گی۔
اس اسکیم میں مزید یہ بھی شامل ہے کہ مقررہ بارہ (۱۲) ماہ کی مدت کے اندر کسی بھی قسط/اقساط کی ادائیگی میں ناکامی پر بقایا واجبات پر کمپاؤنڈ سود کی وصولی کے علاوہ بجلی ایکٹ ۲۰۱۰ کے تحت جرمانہ اور قانونی کارروائی کی دعوت دی جائے گی۔
تاجروں، تاجروں، ہوٹل والوں، ہاؤس بوٹ مالکان سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے اجلاس میں شرکت کی اور حکومت سے درخواست کی کہ وہ ایمنسٹی اسکیم کو صنعتی اور تجارتی اداروں تک توسیع دینے کے ان کے مطالبے پر مناسب غور کرے۔