سرینگر//
جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ‘ غلام نبی آزاد نے ایک بار پھر کانگریس سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے ۔
آزاد نے دربشالہ کشتواڑ میں جمعہ کو ایک عوامی جلسے سے خطاب میں کانگریس کو خیر باد کہنے کے بارے میں کہا:’’میرے پاس دو ہی راستے تھے ،ایک راستہ کانگریس میں بیٹھ کر کانگریس کو اپنی آنکھوں سے مرتے ہوئے دیکھو کیونکہ پارٹی میں کوئی کام ہی نہیں کرتا تھا۔ دوسرا راستہ کانگریس سے الگ ہونا تھا جس کو میں نے چنا لیا ہے ‘‘۔
آزاد نے الزام لگایا کہ مرکزی سرکار اور جموں وکشمیر کی انتظامیہ اپنے فرائض کو بھول گئے ہیں اور حقیقت یہی ہے کہ یوٹی میں ہر سو نا انصافی ہو رہی ہے ۔
کانگریسی لیڈر نے کہاکہ ہم گاندھی جی کے فلسفے کو ماننے والے لوگ ہیں کیونکہ گاندھی جی نے دنیا کی سب سے بڑی طاقت انگریزی سامراج کو تلوار یا بندوق سے نہیں بھگایا بلکہ پُر امن تحریک ہے ۔
ڈیلی ویجروں کے جائز مسائل کو حل کرنے کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ پچھلے کئی برسوں سے وہ اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اُن کی اجرتیں واگزار نہیں کی جارہی ہیں۔