سرینگر//
ہندوستان کے الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری کی نظرثانی کا جائزہ لیا ہے۔
اس دوران چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) جے اینڈ کے ہردیش کمار نے بھی یونین ٹیریٹری کے تمام۲۰ ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی اور بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے۱۵ ستمبر کو انٹیگریٹڈ ڈرافٹ انتخابی فہرستوں کی اشاعت اور ۲۵نومبر کو حتمی انتخابی فہرستوں کی اشاعت کے لئے ٹائم لائن پر قائم رہنے پر زور دیا۔
ایک میڈیارپورٹ کے مطابق کمیشن نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ مشق وقت پر مکمل ہو جائے گی۔الیکشن کمیشن وقتاً فوقتاً بعد از حد بندی کمیشن کی مشقوں کا جائزہ لیتا رہا ہے جس کے بعد جموں و کشمیر میں خصوصی سمری نظرثانی بشمول پولنگ سٹیشنوں کی معقولیت اور انتخابی فہرستوں کی اشاعت۔
مرکزی حکومت کے ۵؍ اگست کے فیصلوں کی وجہ سے ۲۰۱۹ میں سمری پر نظرثانی نہیں کی جاسکی جس میں سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنا شامل ہے۔
حد بندی کمیشن کی وجہ سے یہ مشق۲۰۲۰؍اور۲۰۲۱میں نہیں کی گئی۔یہ الیکشن کمیشن ہے جس نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے‘ جو جولائی۲۰۱۸سے قانون ساز اسمبلی کے بغیر ہے، خصوصی سمری نظر ثانی کی مشق کی تکمیل کے بعد۲۵نومبر کو ووٹر لسٹوں کی اشاعت کی وجہ سے اس سال انتخابات کے امکان کو تقریباً مسترد کردیا گیا ہے کیونکہ وادی کشمیر اور جموں کے بالائی علاقوں میں عام طور پر دسمبر کے وسط میں برف باری شروع ہوجاتی ہے، لیکن اگلے اپریل سے مئی میں انتخابات کا امکان تلاش کیا جاسکتا ہے۔