سرینگر//
جموںکشمیر کے ضلع اسلام آباد کے بجبہاڑہ گاؤں سے تعلق رکھنے والی ایم بی بی ایس طالبہ کی لاش جمعے کی شام بنگلہ دیش سے سرینگر ہوائی اڈے پر پہنچی جس کے بعد لاش کو لواحقین کے سپرد کیا گیا۔
بتادیں کہ ایم بی بی ایس طالبہ خوشبو منظور دختر منظور احمد ساکن کٹو بجبہارہ بنگلہ دیش کے خواجہ یونس علی میڈیکل کالج کی عمارت سے گر کر شدید طورپر زخمی ہوئی اور بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمعے کی شام کو بنگلہ دیش سے ایم بی بی ایس طالبہ کی لاش سرینگر ہوائی اڈے پر پہنچی۔انہوں نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر پہلے ہی اہل خانہ اور نزدیکی رشتہ دار انتظار کر رہے تھے اور جوں ہی لاش ائر پورٹ پر پہنچی تو خصوصی ایمبولنس کے ذریعے اْس کو آبائی گاوں کٹو بجبہاڑہ روانہ کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ جمعے کی صبح قریباً ساڑے دس بجے بنگلہ دیش سے لاش کو روانہ کیا گیا اور دوپہر ساڑھے بارہ بجے کے قریب لاش دہلی ائر پورٹ پر پہنچی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے بین الاقوامی ائر پورٹ پر لاش جمعے کی شام خصوصی ہوائی جہاز کے ذریعے پہنچائی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اننت ناگ ضلع انتظامیہ کے آفیسران کی موجودگی میں لاش اہل خانہ کے سپرد کی گئی۔
سرکاری ترجمان نے بتایا کہ انتظامیہ نے بنگلہ دیش سے لاش کو سری نگر پہنچانے کی خاطر سخت کوشش کی۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ ، وزارت خارجہ اور بنگلہ دیش میں مقیم بھارتی سفارتخانے کی کوشش کی بدولت قانونی اور طبی لوازمات پورے کرنے کے بعد لاش سری نگر کی اور روانہ کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، پرنسپل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ذاتی طورپر معاملے کو دیکھ رہے تھے اور اس ضمن میں مختلف چینلوں کے ذریعے بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ رابطے تھے تاکہ طالبہ کی جلد ازجلد آخری رسومات انجام دی جاسکے۔