کولگام//
وزیر تعلیم سکینہ مسعود ایتو نے منگل کو کہا کہ موجودہ اسکولی اوقات کار حتمی نہیں ہیں اور طلباء اور والدین کے تاثرات کی بنیاد پر ایڈجسٹ کیے جا سکتے ہیں۔
کولگام میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیرتعلیم نے کہا کہ آج سے اسکولوں کا دوبارہ کھلنا تعلیمی کیلنڈر کی بحالی اور طلباء کو وقت پر اپنا نصاب مکمل کرنے کو یقینی بنانے کی طرف ایک قدم ہے۔
ایتو نے کہا’’آج سے اسکول دوبارہ کھل گئے ہیں ، اور ہمیں اسکول کے اوقات میں تبدیلی کے بارے میں بہت سی کالیں موصول ہوئی ہیں۔تاہم ، میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ موجودہ اسکولی اوقات حتمی نہیں ہیں۔ اگر ہمیں لگتا ہے کہ کسی تبدیلی یا ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے ، تو ہم یقینی طور پر ان کا جائزہ لیں گے۔ یہ کوئی سخت فیصلہ نہیں ہے‘‘۔
وزیر تعلیم نے طلباء اور والدین پر زور دیا کہ وہ پریشان نہ ہوں۔ ان کاکہنا تھا’’اگر طلباء یا والدین کی طرف سے اوقات کے بارے میں مشکلات یا شکایات ہیں ، تو ہم اسی کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔‘‘و زیر نے کہا کہ کسی کو بھی پریشان نہیں ہونا چاہیے۔
ایتو نے مزید کہا’’اصل تشویش یہ ہے کہ ہمارے پاس نومبر کا سیشن ہے۔اس کا مقصد طلباء کیلئے مناسب طریقے سے مطالعہ کرنا اور تعلیمی طور پر مقابلہ کرنا ہے۔ چاہے کلاسوں کو دوبارہ شروع کرنا ہو یا چھٹیوں کو ایڈجسٹ کرنا ہو ، ہمارا واحد مقصد طلباء کو اپنا نصاب سیکھنے اور مکمل کرنے میں مدد کرنا ہے‘‘۔
وزیر تعلیم نے کہا’’ہم پہلے ہی جولائی کے وسط میں ہیں۔ اکتوبر کے امتحانات شروع ہونے میں صرف اگست اور ستمبر باقی ہیں۔اس لیے ہم طلباء کی تیاری اور کامیابی میں مدد کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ہمارے بچوں کو بہترین کارکردگی دکھانی چاہیے اور جموں و کشمیر اور ملک کا سر فخر سے بلند کرنا چاہیے‘‘۔
یہ بیان اسکول کے اوقات پر نظر ثانی کرنے اور آن لائن کلاسیں متعارف کرانے پر اسکول کے محکمہ تعلیم اور وزیر تعلیم کو درپیش تنقید کے درمیان سامنے آیا ہے ، کیونکہ وادی بھر کے اسکول۱۵ دن کی موسم گرما کی تعطیلات کے بعد آج دوبارہ کھل گئے ہیں۔
اس دوران وادی کشمیر میں دو ہفتوں کے گرمائی تعطیلات کے بعد منگل کی صبح اسکول دوبارہ کھل گئے ۔
واضح رہے کہ شدید گرم لہر کے پیشِ نظر محکمہ تعلیم نے وادی کشمیر کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں۲۳جون سے ۱۵روزہ گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا۔
وادی کشمیر میں نئے اوقات کار کے مطابق تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکول منگل کی صبح دوبارہ کھل گئے ۔
تفصیلات کے مطابق وادی کے شہر و گام میں بچوں کو صبح سویرے ہی وردیوں میں ملبوس اسکولوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ نجی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو اپنے اسکولوں کی گاڑیوں کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
وزیر تعلیم سکینہ یتو نے گذشتہ روز ایکس پر اپنی ایک پوسٹ کے ذریعے منگل سے اسکول دوبارہ کھلنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا’’ہم وادی اور جموں کے سرمائی زون میں منگل سے سکول دوبارہ کھول رہے ہیں‘‘۔
ایتو نے مزید کہا‘میونسپل حدود کے اندر آنے والے اسکول صبح ساڑھے ۷بجے سے ساڑھے ۱۱بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ میونسپل حدود سے باہر کے اسکول صبح ۸بجے سے۱۲بجے تک کھلیں گے ۔
ادھر نئے اوقات کار کو کچھ والدین نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا’’جن بچوں کے اسکول ان کی رہائش گاہوں سے دور واقع ہیں ان کا ان اوقات کے مطابق اسکول جانا کافی مشکل ہے ‘‘۔
اعجاز احمد نامی ایک والد نے بتایا ‘مجھے بچے کو زیادہ سے زیادہ۵بجے ہی نیند سے اٹھاکر اسکول کیلئے تیار کرنا ہوگا۔ جب اس کی نیند پوری نہیں ہوئی ہوگی تو ظاہر سی بات ہے کہ کلاس روم میں اس پر نیند کا غلبہ ہوگا۔’انہوں نے کہا۷یا۸سال کے بچے کو اس وقت اٹھانا مشکل کام ہے ۔
وادی میں گذشتہ روز کی موسلا دھار بارشوں کے بعد موسم قدرے خوشگوار ہوا ہے اور محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے ۔