اسلام آباد//
’ہائبرڈ دہشت گردی‘ کو نیا چیلنج قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ یہ پاکستان کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے ’جرم کو انجام دینے اور اس عمل میں مجرم کو بچانے کیلئے‘‘۔
دلباغ نے کہا کہ ہائبرڈ عسکریت پسندی پاکستان کا ایک نیا حربہ ہے جس کے ذریعہ وادی میں درپردہ طور خون خرابہ کرنے اور عسکریت پسندی کو فروغ دینے کی کوشیش کی جا رہی ہیں۔
ڈی جی پی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز ضلع اسلام آباد میں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
دلباغ نے کہا کہ بے گناہ عام شہریوں پولیس اور سکیورٹی فورسز اہلکاروں کو نشانہ بنانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ان کاکہنا تھا’’پاکستان وادی میں عسکریت پسندوں کو بچانے میں ناکام ہوا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہائبرڈ عسکریت پسندی کا سہارا لیا جا رہا ہے‘‘۔
پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستانی ایجنسیوں نے کشمیر میں عسکریت پسندی کی ایک نئی حکمت عملی اختیار کی ہے جس میں وہ چاہتے ہیں کہ بے گناہ شہریوں کا قتل ہوجائے لیکن قاتل نظر نہ آئیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قاتل قتل کرنے کے بعد بچ کے نکل جائے، اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
دلباغ نے کہا ’’پاکستانی ایجنسیوں اور ہینڈلرس نے عسکریت پسندی کی ایک نئی حکمت عملی ایجاد کی ہے۔ ابھی تک انہوں نے عام شہری کو قتل کرنے کا نیا طریقہ ڈھونڈا ہے کہ قتل بھی ہوجائے لیکن قاتل نظر نہ آئیں، لیکن گناہ گار کے بچ نکلنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘‘۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ ابھی تک جتنے بھی گناہ گار اس بغیر چہرے کی عسکریت پسندی کا حصہ بنے ہیں، زیر زمین ماڈیولز کا حصہ بنے ہیں، وہ ایک ایک کرکے ایکسپوز ہوئے ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائیاں ہوئی ہیں۔
دلباغ کاکہنا تھا’’ پاکستان کشمیر میں نوجوانوں کو ملیٹنسی میں شامل ہونے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہا ہے جس کے ہینڈلیرز آر پار موجود ہیں۔ ایسے افراد پر پولیس کی نظر ہے اور انہیں کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔‘‘