سرینگر//
اِنتظامی کونسل نے جموںوکشمیرمیں غیر منظم ڈیپازٹ سکیموں پر پابندی عائد کرنے کے قانون۲۰۱۹ء کے تحت غیر منظم ڈیپازٹ سکیم رولز ۲۰۲۲کو منظوری دی۔
یہ ایکٹ غیر منظم ڈیپازٹ پرپابندی لگانے اور ڈیپازٹس کے مفادات کے تحفظ کیلئے ایک جامع طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔
جمعہ کو لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا کی صدارت منعقدہ ایک میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ غیر منظم ڈیپازٹ سکیموں پر پابندی ایکٹ ۲۰۱۹ غیر منظم ڈیپازٹ سکیموں کے فروغ ، آپریشن اور اِشتہارات پر پابندی لگاتا ہے جو میچورٹی پر ڈیپازٹ کی رقم کی واپسی اور واپسی میں دھوکہ دہی کا باعث بنتی ہے ۔ ایکٹ کی دفعات کے تحت پرائزچٹ یا منی سرکولیشن سکیم پر بھی پابندی ہے۔
جموںوکشمیر غیر منظم ڈیپازٹ سکیم رولزپابندی،۲۰۲۲؍ایکٹ کے تحت مجاز اَتھارٹی کے اِختیارات اور فرائض کی دفعات اور دائرہ کار کاتعین کرتا ہے ۔ تفتیش یا انکوائری کرتے وقت حاصل اِختیارات ، مفرور اَفراد سے متعلق اِختیارات ، جائیداد ضبط کرنے کی طاقت ، قانونی پر یکٹیشنر اور دیگر کو مقرر کرنے کا اِختیار ، فارنسک یا ڈیجیٹل آڈٹ کے لئے ایجنسیوں کی فہرست میں حکومت کا اختیار،اثاثوںکی تشخیص یا فروخت، منسلک جائیدادوں کو جاری کرتے وقت تشخیص کی رِپورٹیں حاصل کی جائیں گی اور سیلف ہیلپ گروپوں کیلئے زیادہ سے زیادہ حد کو بیان کرتا ہے ۔
میٹنگ میں اودھمپور میں نئے سرکاری میڈیکل کالج ( جی ایم سی ) کے قیام کو اِنتظامی منظوری دی۔یہ منصوبہ۲۵۔۲۰۲۴ء میں مکمل ہوگا۔
اِس سے قبل مرکزی حکومت وزارتِ صحت و خاندانی بہبود نے اَپنے مرکزی معاونت والی سکیم کے تحت کپواڑ ہ اور اودھمپور میں دو نئے سرکاری میڈیکل کالجوں کے قیام کیلئے فی کس۳۲۵ کڑور روپے کی منظور ی دی تھی ۔
اودھمپور میں آنے والا میڈیکل جموںوکشمیر میں ڈاکٹر وں کے مریضوں کے تناسب کو بہتر بنائے گا کیوں کہ ایم بی بی ایس کے طلباء کی داخلے کی صلاحیت میں۱۰۰نشستوں کا اِضافہ ہوگا ۔ یہ مریضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرے گا اور خطے میں علاج کی ثانوی سطح پر طبی خدمات میں بہتری لائے گا۔
ضلعی صدر مقامات میں معیاری طبی خدمات کی دستیابی طبی ہنگامی صورتحال اور صد مات کے لئے رسپانس ٹائم اور تکلیف کو کم کرے گی ، آئی ایم آر اور ایم ایم آر میں کمی کرے گی اور متوقع عمر میں اِضافہ کرے گا۔
کونسل نے جموں اور سرینگر کے دو بی ایس سی نرسنگ کالجوں کا اِنتظامی کنٹرول محکمہ صحت و طبی تعلیم کو منتقل کرنے کی منظور ی دی۔
یہ بی ایس سی نرسنگ کالج ۲۰۱۶ء میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ذریعے ایک گورنمنٹ کالج برائے خواتین گاندھی نگر جموں اور دوسرا گورنمنٹ کالج برائے خواتین ایم اے روڈ سرینگر میں قائم کئے گئے تھے ۔کورس کا پہلا بیچ ستمبر۲۰۱۹ء میں شروع ہوا تاہم اِن کالجوں میں میڈیکل نصاب کے لئے تدریسی فیکلٹی محکمہ صحت و طبی تعلیم فراہم کر رہی تھی۔
اِن کالجوں کو کھولنے کا مقصد صحت شعبے میں بالخصوص دونوں صوبوں کی طالبات کو فنی تعلیم فراہم کرنا تھا تاکہ صحت شعبے میں اِنسانی وسائل کی کمی کو دُور کیا جاسکے اور خواتین کا بااِختیار بنایا جاسکے۔
اِنتظامی کونسل نے نرسنگ کالجوں کو شعبہ جاتی مہارت فراہم کرنے کیلئے اِنتظامی کنٹرول محکمہ صحت و طبی تعلیم کو منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔
اِس فیصلے کے بد اَب اِن کالجوں کی تمام آمدنی اور اخراجات محکمہ صحت و طبی تعلیم کے بجٹ میں جمع ہوں گے ۔ محکمہ صحت و طبی تعلیم اِن کالجوں میں مزید ترقی کی ذمہ داری بشمول داخلے‘ تدریس‘ ڈگریوں اور ڈپلوموں کے ایوارڈ بھی اُٹھائے گا ۔
اِس کے مطابق دونوں کالجوں کے ساتھ اِندراج شدہ طلباء ، فیکلٹی اور متعلقہ اِنسانی وسائل اور تمام منقولہ اثاثے بھی محکمہ صحت و طبی تعلیم کو منتقل کئے جائیں گے۔