پونے//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کی مسلح افواج اور قیادت’سوراج‘یا ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں ، اور آپریشن سندور کے دوران اس کا بہت اچھا مظاہرہ کیا گیا۔
یہاں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) میں مراٹھا سیاستدان اور جنرل پیشوا باجی راؤ اول کے گھڑ سوار مجسمے کی نقاب کشائی کے بعد بات کرتے ہوئے بی جے پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ جب بھی وہ منفی خیالات سے دوچار ہوتے ہیں تو وہ چھترپتی شیواجی مہاراج اور باجی راؤ کے بارے میں سوچتے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ این ڈی اے باجی راؤ کی یادگار کے لیے سب سے موزوں جگہ تھی کیونکہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں فوجی قیادت کو تربیت دی جاتی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا ’’جب بھی میرے ذہن میں منفی خیالات آتے ہیں ، میں عام طور پر ’بال‘ (نوجوان) شیواجی اور پیشوا باجی راؤ کے بارے میں سوچتا ہوں ، یہ سوچ کر کہ وہ منفی حالات کے درمیان ایک ’سوراج‘ (خود مختاری یا خودمختاری ریاست) قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں‘‘۔
شاہ نے مزید کہا کہ سوراج کا دفاع کرنے کی ذمہ داری اب۱۴۰ کروڑ ہندوستانیوں پر ہے۔
ان کاکہنا تھا’’جب سوراج قائم کرنے کے لیے لڑنے کا وقت آیا تو ہم نے کیا۔ جب سوراج کے دفاع کے لیے لڑائی کی ضرورت پڑے گی ، ہماری افواج اور قیادت یقینی طور پر اس کا مظاہرہ کریں گی ، اور آپریشن سندور اس کی بہترین مثال تھی‘‘۔
باجی راؤ اول (۱۷۰۰ سے۱۷۴۰) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اگر شیواجی مہاراج کی طرف سے شروع کی گئی اور پیشواؤں کی طرف سے ۱۰۰ سال تک آگے لے جانے والی آزادی کی جنگ نہ لڑی جاتی تو ’ہندوستان کا بنیادی ڈھانچہ ختم ہو جاتا‘۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پیشوا باجی راؤ نے اپنی۴۰ سالہ زندگی میں ایسی لافانی تاریخ لکھی جسے کوئی دوسرا شخص نہیں لکھ سکتا تھا۔ باجی راؤ ، جو۱۹ سال کی عمر میں مراٹھا ریاست کے پیشوا یا وزیر اعظم بنے ، کو وسطی اور شمالی ہندوستان میں مراٹھا حکمرانی کی توسیع کا سہرا دیا جاتا ہے۔
تقریب کے بعد شاہ نے این ڈی اے کیڈٹس کے ساتھ بات چیت بھی کی۔