سرینگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر شاہنواز حسین نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں عوام ووٹ کی طاقت سے خاندانی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔
حسین نے آج سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ’’جب خاندانی سیاست ملک میں ختم ہو چکا ہے تو جموں و کشمیر میں کیوں نہیں؟‘‘۔انہوں نے کہا کہ عوام جموں و کشمیر میں ووٹ کی طاقت سے خاندانی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔
بی جے پی لیدر نے کہا ’’بڑی کشتی میں سوراخ ہوگیا ہے ‘اب چھوٹیوں کا تیرنا کیسے ممکن ہے‘‘۔حسین نے کہا’’جب کانگریس کی خاندانی سیاست ختم ہو جائے گی، تو وہ لوگ بھی ختم ہو جائیں گے جو ریاستوں میں دوسری خاندانی سیاست کو آگے بڑھانے کے ذمہ دار تھے‘‘۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا دیگر غیر بی جے پی جماعتیں جموں و کشمیر میں حکومت بنائیں گی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے قانون سے دستبردار ہو جائیں گی، انہوں نے کہا کہ یہ’احمقانہ‘ ہے جو وہ کہہ رہے ہیں۔ ’’تمام ریاستوں میں یکساں طور پر قوانین کا نفاذ ہو رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’یہ سب مونگیری لال کے خواب ہیں۔ ایسا کچھ نہیں ہوگا… جموں و کشمیر کے لوگوں کو پتہ چل جائے گا‘‘۔
حسین نے کہاکہ موجودہ حکومت جموں وکشمیر کی طرف خصوصی توجہ مبذول کر رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں سرمایہ کاری کیلئے دبئی کے بڑے بڑے صنعت کاروں تاجروں نے حامی بھر لی ہے ۔
حسین نے کہاکہ جموں وکشمیر میں مودی کی سربراہی میں انتظامیہ بہتر ڈھنگ سے کام کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ پورے ملک کے ساتھ ساتھ خلیجی ممالک کے تاجر جموں وکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہے ۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ یو اے ای انڈین بزنس کونسل سے جڑے عہدیدار جموں وکشمیر آئے اور یہاں پر سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا۔اُن کے مطابق جموں وکشمیر میں فوڈ پروسیسنگ ، ہیلتھ ، ہاٹی کلچر اور سیاحت میں بڑی تعداد میں سرمایہ کاری ہونے جارہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ کہانیاں نہیں بلکہ حقیقت ہے اور ہزاروں کروڑ روپیہ پروجیکٹ پر کام بھی شروع ہو چکاہے ۔
دبئی کے لولو گروپ کے بارے میں حسین نے کہاکہ لولو گروپ دبئی میں پہلے نمبر کا بزنس مین ہے اور اُس نے بھی جموں وکشمیر میں بزنس یونٹ کھولنے کا فیصلہ کیا جس سے یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روز گار ملے گا۔
ایل جی منوج سنہا کے کام کاج کو سراہتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہاکہ وہ منجے ہوئے ایڈمنسٹریٹر ہے ۔
کشمیر میں موجودہ سیاحتی سیزن پر بات کرتے ہوئے حسین نے کہاکہ اس وقت کشمیر میں کسی ہوٹل کا کمرا خالی نہیں سبھی ہوٹل بھرے پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کی سبھی ریاستوں کے لوگ یہاں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کی خاطر آرہے ہیں لیکن مخالفین کو یہ سب کچھ نظر ہی نہیں آرہا ہے ۔
بی جے پی لیڈر نے کہاکہ مخالفین کو چاہئے کہ وہ سرینگر ائر پورٹ پر جاکر وہاں کی صورتحال دیکھیں پھر جاکے اُنہیں پتہ چلے گا کہ یومیہ کتنی بڑی تعداد میں سیاح وارد کشمیر ہو رہے ہیں۔
حسین نے پی ڈی پی ، نیشنل کانفرنس کا نام لئے بغیر کہا کہ جن لوگوں نے ستر سال تک یہاں حکومت کی انہوں نے لوگوں کو کچھ نہیں دیا اور آج یہی لوگ ذہنی کوفت کا شکارہو گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان سیاستدانوں نے جموں وکشمیر کو بدنام کرنے کا کام کیا لیکن مودی جی کی سربراہی میں حکومت نے جموں وکشمیر کو سیاحوں کیلئے فیورٹ خط بنایا۔
حسین کا مزید کہنا تھا کہ مودی نے جموںکشمیر میں بجلی کا مسئلہ حل کیا اور آج لوگوں کو چوبیس گھنٹے برقی رو میسر ہے ، جموں وکشمیر میں ہر علاقے میں نئی سڑکیں بن رہی ہیں اور مرکزی حکومت جموں وکشمیر پر خصوصی توجہ مبذول کر رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جتنا مودی کو بنارس سے پیار ہے اس سے زیادہ کشمیر سے ہے ۔