سرینگر//
پولیس نے وسطی ضلع سرینگر میں شمیم علی کی موت کیس کے سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ شمیم علی ناتھ ساکن وئیر چھتہ بل ۱۵جولائی سے لاپتہ تھا اور بعد میں۱۹جولائی کو اس کی لاش سنگھم علاقے سے بر آمد ہوئی تھی۔
بیان میں کہا گیا’’بعد ازاں پولیس اسٹیشن سنگھم میں سی آر پی سی کے سیکشن۱۷۴کے تحت کارروائیاں شروع کی گئیں اور متوفی کی لاش کا ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پوسٹ مارٹم کیا‘‘۔انہوں نے بیان میں کہا کہ طبی و قانونی لوازمات کی ادائیگی کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا گیا۔
پولیس بیان میں کہا گیا’’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آگئی کہ متوفی کو دو افراد۵۰سالہ عاشق وانی ولد غلام وانی ساکن چھتہ بل سری نگر اور ۵۱سالہ فیاض احمد میوہ فروش ساکن سرنال اننت ناگ، متوفی اور ان دو افراد کے درمیان کسی مالی لین دین کے معاملے پر، جسمانی و ذہنی طور ہراساں کر رہے تھے ‘‘۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں ملزموں نے متوفی کے رہائشی مکان واقع وئیر چھتہ بل کو۱۵جولائی کو قرضے کے معاملے کو لے کرغیر قانونی طور پر مقفل کیا تھا اور اسی روز متوفی لاپتہ ہوگیا تھا۔
پولیس بیان میں کہا گیا’’صفا کدل پولیس اسٹیشن نے اطلاع موصول ہوتے ہی مکان اور تالے کو کھولا ہے اور اور دستیاب زبانی و تکینکی شواہد کی بنیاد پر اس ضمن میں ایک ایف آئی آر درج کیا گیا ہے ‘‘۔
موترجمان نے بیان میں کہا کہ دونوں ملزموں عاشق وانی اور فیاض احمد کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایس ڈی پی او مہاراج گنج کی قیادت میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور دیگر ایف ایس ایل رپورٹس کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔