تحریر:ہارون رشید شاہ
چلئے صاحب ہم مرکز کی اس بات کو سچ مانتے ہیں کہ ملک کشمیر میں الیکشن کا فیصلہ اسے نہیں بلکہ انتخابی کمیشن کو کرنا ہے… گرچہ ہمارا جی نہیں چاہتا ہے کہ ہم مرکز کی اس بات پر یقین کریں کہ ہمارے پاس اس کی معقول وجہ بھی ہے… لیکن مرکز جب کہہ رہا ہے کہ صاحب یہ فیصلہ انتخابی کمیشن کو کرنا ہے تو… تو صاحب بحث ختم۔اب انتخابی کمیشن کب اس کا فیصلہ کرتا ہے…ہمیں نہیں معلوم ہے اور … اور اگر کرے گا بھی نہیں تو بھی کیا فرق پڑے گا ۔کیوں نہیں پڑے گا؟اس کی وجہ آپ تو جانتے ہیں ‘ اس لئے ہم نہیں بتائیں گے یا یوں بھی سمجھ لیجئے کہ ہم میں وہ بتانے کی اب ہمت نہیں رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں رہی ہے ۔ملک کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو بھی نہ جانے کیوں لگ رہا ہے کہ ملک کشمیر میں الیکشن… دہلی دور است ‘ والی بات ہے ‘ اس لئے وہ بھی خاموش بیٹھی ہیں… نیشنل کانفرنس بھی خاموش ‘ پی ڈی پی بھی خاموش اور… اور اپنے لون صاحب… سجاد لون بھی خاموش ہیں… لیکن…لیکن ایک بخاری … الطاف بخاری صاحب ہیں‘ جو خاموش نہیں ہیں اور کچھ اس طرح جلسے جلوس کررہے ہیں جیسے مرکز … معاف کیجئے گا ہمارا کہنے کا مطلب ہے کہ جیسے انتخابی کمیشن نے ملک کشمیر میں الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہو اور… اور بخاری صاحب اعلان ہوتے ہی میدان میں کود پڑے ہیں… جبکہ سچ یہ ہے کہ ابھی ایسا ویسا کوئی اعلان نہیں کیا گیا گیا ہے… انتخابی کمیشن جب کرے گا تب سب کو پتہ چل جائیگا … رہی بخاری صاحب کی بات تو … تو یہ جناب ابھی سے اس لئے محنت کررہے ہیں… جلسے جلوس کررہے ہیں کہ … کہ یہ جناب خواب دیکھ رہے ہیں… اپنے قد سے کچھ بڑا خواب… ملک کشمیر ہمارا مطلب ہے جموں کشمیر میں الیکشن جیتنے اور اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے کا خواب … خواب بڑا نہیں بلکہ کچھ زیادہ ہی بڑا ہے… سو بخاری صاحب جانتے ہیں کہ انہیں اس بڑے خواب کو خواب نہ رہنے دینے کیلئے بڑی تیاری کی ضرورت ہے… اور بخاری صاحب اسی تیاری میں جٹ گئے ہیں … بس اب اگر کسی بات کی دیر ہے ‘ انتظار ہے تو… تو مرکزکے… پھر معاف کیجئے گا ہمارا مطلب ہے الیکشن کمیشن کے ملک کشمیر میں الیکشن کرانے کے اعلان کا … اعلان …یعنی فیصلہ نہیں۔ ہے نا؟