سرینگر//
جموںکشمیر میں روز افزاں کورونا کے یومیہ معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے جس وجہ سے ایک دفعہ پھر لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
منگل کے روز جموں وکشمیر میں ۳۳۳؍ افراد کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ ایک مریض فوت ہوا۔پچھلے آٹھ ماہ کے بعد منگل کے روز جموں وکشمیر میں یومیہ کیسز کا ہندسہ تین سو کو پار کر گیا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جموںکشمیر میں منگل کے روز ۳۳۳؍افراد کی رپورٹ مثبت آئی جن میں ۱۸۷جموں صوبے سے اور ۱۴۶کشمیر صوبے سے تعلق رکھتے ہیں۔
اعداد وشمار کے ظابق جموں ضلع میں ۱۳۷؍افراد کی رپورٹ مثبت آئی، اْدھم پور میں ۲۰، راجوری میں تین، ڈوڈہ میں دو، کٹھوعہ میں آٹھ، سانبہ میں ۱۴، کشتواڑ میں دو افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سرینگر ضلع میں۹۵، بارہ مولہ میں ۱۲، بڈگام میں گیارہ ، پلوامہ میں ایک ، کپواڑہ میں نو ‘اسلام آبادمیں پانچ ، گاندربل میں بارہ اور کولگام میں ایک شخص کی رپورٹ پازٹیو آئی ہے۔
بیان میں کہ اگیا ہے کہ گزشتہ ۲۴ گھنٹوں میں جموں صوبہ سے ایک شہری کی کورونا وائرس سے موت ہوئی ہے ۔اب تک جموں کشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد۴۷۶۰تک پہنچ گئی ،جن میں سے۲۴۲۵کا کشمیر اور۲۳۳۵کاتعلق جموں صوبہ سے ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک کورونا وائرس کے۴لاکھ۵۷ہزار۵۱۷معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے۱۴۰۲(صوبہ جموں میں۸۰۱؍اور کشمیر میں۶۰۱)سر گرم معاملات ہیں۔اَب تک۴لاکھ۵۱ہزار۳۵۵؍اَفراد صحت یاب ہوئے ہیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ پچھلے آٹھ ماہ کے بعد جموں وکشمیر میں یومیہ کیسز تین سو کا ہندسہ پار کر گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کے یومیہ کیسز میں اونچی چھلانگ کے باعث آنے والے دنوں کے دوران کیسوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھروں سے باہر آتے وقت ماسک کا استعمال کریں کیونکہ اگر کورونا سے بچنا ہے تو ماسک لگانا ناگزیر بن گیا ہے۔
اس دوران ضلع انتظامیہ سرینگر اور گاندربل نے تمام عوامی مقامات پر لوگوں کے فیس ماسک لگانے کو لازمی قرار دیا ہے ۔
قبل ازیں ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ نے اسی نوعیت کا ایک حکمنامہ جاری کیا تھا اور یہ حکمنامے جموں و کشمیر میں کورونا کیسز میں بتدریج درج ہورہے اضافے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے بطور جاری کئے جا رہے ہیں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ضلع کے تمام عوامی مقامات پر لوگوں کو اگلے احکامات صادر ہونے تک فیس ماسک لگانا لازمی ہے ۔
اسد نے بتایا کہ کورونا کے یومیہ کیسز میں لگاتارہو رہے اضافے کے پیش نظر ماسک لگانا اب ناگزیر بن گیا ہے ۔اُن کے مطابق وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی خاطر فیس ماسک کے ساتھ ساتھ سبھی کووڈ روہنما اصولوں پر سختی کے ساتھ عملدرآمد ناگزیر ہے ۔
گاندربل ضلع ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سی ای او فاروق احمد بابا کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا کہ ضلع گاندربل کے تمام عوامی مقامات پر لوگوں کا اگلے احکامات صادر ہونے تک تک فیس ماسک لگانا لازمی ہے ۔
بابا نے حکمنامے میں مزید کہا کہ تمام ضلع اور سیکٹرول افسران اپنے اپنے دفتروں میں جملہ افسروں اور ملازموں کے فیس ماسک لگانے کو یقینی بنائیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ کئی روز کورونا کیسز میں اضافہ درج ہو رہا ہے ۔
ماہرین نے لوگوں سے گھبرانے کے بجائے احتیاطی تدابیر پر عمل در آمد کرنے کی تاکید کی ہے ۔