سرینگر//
جموں وکشمیر کی راجدھانی سرینگر میں ۱۵روز قبل پْراسرار طور پر لاپتہ ہوئے نوجوان کی لاش دریائے جہلم میں برآمد کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ شمیم علی ناتھ ولد مرحوم علی محمد ناتھ ساکن گزر بل چھتہ بل۵جولائی۲۰۲۲کو لاپتہ ہوا۔بسیار تلاش کے باوجود بھی جب نوجوان کا کہیں پر اتہ پتہ نہیں چل سکا تو لواحقین نے پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی۔
منگل کے روز دریائے جہلم سے لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد کی گئی جس کے ساتھ ہی علاقے میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرئے کئے۔
لواحقین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہمارے لخت جگر کا قتل کیا گیا ہے اور اْس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔انہوں نے بتایا کہ معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جانی چاہئے اور ملوثین کو فوری طورپر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جانا چاہئے۔
پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ہوگی اور اگر کوئی ملوث پایا جاتا ہے تو اْس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بتادیں کہ متوفی شمیم نے گیارہ ماہ قبل ہی شادی رچائی تھی۔