سرینگر///
ای رکشا آٹو ڈرائیوروں نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرئے کئے اور الزام لگایا کہ اُنہیں آٹو رکشا والے اور گاڑیوں کے ڈرائیو رزد کوپ کر رہے ہیں ۔
مظاہرین نے معاملہ اے آر ٹی او اور آر ٹی او کی نوٹس میں لایا ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمو ں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی سہولیات کیلئے ای رکشا اسکیم کو لاگو کیا گیا۔
شہر سرینگر کے مختلف روٹوں پر ای رکشا کے باعث لوگوں کوراحت نصیب ہوئی تاہم بعض عنا صر اس اسکیم کو ناکام بنانے کی کوشش لگے ہوئے ہیں۔
منگل کے روز سرینگر میں ای رکشا آٹو ڈرائیوروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے اور الزام لگایا کہ نمائش گاہ کے نزدیک مزدا گاڑی کے ڈرائیور نے ای رکشا آٹو ڈرائیور کی ہڈی پسلی ایک کردی۔
ڈرائیور نے بتایا کہ آٹو رکشا والے اورمسافر بردار گاڑیوں کے ڈرئیورز اُنہیں ای رکشا چلانے کی اجازت ہی نہیں دے رہے ہیں اور آئے روز اُن کے ساتھ زد کوپ کرنے کے معاملات سامنے آرہے ہیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ سرکار نے اُنہیں باضابط طورپر ای رکشا چلانے کی اجازت دی ہے تاہم اس کے باوجو د بھی آٹو رکشا والوں کو یہ ہضم ہی نہیں ہو رہا ہے ۔
اُن کے مطابق چونکہ ای رکشاوالے بہت کم کرایوں پر ہی مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتے ہیں جس وجہ سے آٹو رکشا والے اُنہیں تنگ طلب کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ جہانگیر چوک سے زینہ کدل تک آٹو رکشا والے ایک سے ڈیڑھ سو روپے لیتے ہیں لیکن ای اکشا والے صرف بیس روپے لیتے ہیں ۔
مظاہرین نے مزید بتایا کہ ملوث ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔