نئی دہلی/ 19 جولائی
اہم اپوزیشن کانگریس اور دیگر جماعتوں نے راجیہ سبھا میں دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی‘کچھ ضروری اشیاءپر جی ایس ٹی نافذ کرنے اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی متاثر ہوئی۔
ایوان کی کارروائی مسلسل دوسرے دن بھی نہیں چل سکی۔ دن بھی نہ چل سکا اور کارروائی کل تک ملتوی کر دی گئی۔
جب راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے پہلے التوا اور کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کی جس پر انہوں نے ایوان کی کارروائی کل کےلئے ملتوی کردی۔
صبح سویرے راجیہ سبھا نے رول ۷۶۲کے تحت بحث کا مطالبہ کیا جسے چیئرمین نے مسترد کر دیا۔ اس پر اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث ایوان کی کارروائی ۲بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان کی میز پر قانون سازی کے دستاویزات رکھے جانے کے بعد چیئرمین نے کہا کہ انہیں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اور کچھ دیگر قائدین کا نوٹس موصول ہوا ہے تاکہ رول۷۶۲کے تحت مہنگائی کے مسئلہ پر بات چیت کی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ان نوٹس کو مسترد کر دیا ہے ۔
چیئرمین نے کہا کہ جن مسائل کو اٹھانے کا کہا گیا ہے ان پر دیگر موضوعات پر بحث کے دوران بات کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے معاملے پر بھی بات ہو سکتی ہے لیکن اب جو ایجنڈا طے کیا گیا ہے اسے نمٹانے کی ضرورت ہے ۔
کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اس کی سخت مخالفت کی۔ اراکین کا مشتعل رویہ دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی۲بجے تک ملتوی کر دی۔
اس طرح مانسون اجلاس میں مسلسل دوسرے دن بھی مہنگائی اور دیگر مسائل پر بحث کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کارروائی میں خلل پڑا۔ اجلاس کے پہلے روز کی کارروائی بھی اسی معاملے پر ہنگامہ آرائی کے باعث ملتوی کر دی گئی تھی۔