نئی دہلی/بالی/۷جولائی
ہندوستان نے آج مشرقی لداخ کے سرحدی علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے فورسز کے آمنے سامنے سے ہٹنے سے متعلق زیر التوا مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور چین کے تین طرح کے باہمی تعلقات یعنی باہمی احترام، باہمی حساسیت اور باہمی مفادات کا خیال رکھنا اہم ہیں۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے انڈونیشیا کے بالی میں جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے موقع پر چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی، جس میں ڈاکٹر جے شنکر نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر زیر التوا مسائل کو جلد حل کرنے پر زور دیا۔ بعض علاقوں میں افواج کے انخلاءکے فیصلے پر عمل درآمد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے تمام بقیہ محاذوں سے افواج کے مکمل انخلاءکی ضرورت پر زور دیا تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جاسکے ۔ ڈاکٹر جے شنکر نے دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکول اور دونوں وزراءکے درمیان پچھلی بات چیت میں طے پانے والے معاہدے کی مکمل پابندی کی اہمیت پر زور دیا۔
اس حوالے سے دونوں وزراءکا کہنا تھا کہ دونوں اطراف کے فوجی اور سفارتی حکام کو مسلسل رابطے میں رہنا چاہیے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سینئر کمانڈر سطح کی میٹنگ کا اگلا دور نزدیکی تاریخ پر بلایا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے تین باہمی تعلقات، باہمی احترام، باہمی حساسیت اور باہمی مفادات کا خیال رکھتے ہوئے بہترین طریقے سے ترقی کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر جے شنکر نے مارچ میں دہلی میں مسٹر وانگ یی کی ملاقات کو یاد کیا اور اس کے بعد چینی تعلیمی اداروں میں ہندوستانی طلباءکی واپسی سمیت اہم مسائل پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی طلباءکی واپسی کے عمل کو تیز کیا جائے ۔ دونوں وزراءنے دیگر علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مسٹر وانگ یی نے چین کی برکس کی صدارت میں ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی اور چین کی طرف سے جی 20 اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی ہندوستان کی صدارت کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔