سرینگر//(ویب ڈیسک)
سعودی عرب کی حکومت اس سال دنیا بھر سے تین سو معذور مسلمانوں کوسرکاری سطح پر حج کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ ان خوش قسمت عازمین حج میں روس سے تعلق رکھنے والے سبیربھی شامل ہیں۔
سبیر اپنے والدین کے ہمراہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد خانہ کعبہ کا طواف کرچکے ہیں۔
وہیل چیئرپر لیٹے سبیرکا کہنا ہے ’’ میری خواہش تھی کہ اللہ مجھے شفا دے اور میں چل کراللہ کے گھر کا دیدار کروں مگر اللہ نے مجھے معذوری میں بھی اپنے گھر کی زیارت کی توفیق دی‘‘۔
۲۱ سالہ روسی حاجی سبیر کو اس سال زندگی میں پہلی بار اپنے والدین کے ہمراہ حج پر گئے ہیں۔ ان کے عزم کے سامنے ان کی معذوری جواب دے گئی۔
حاجی سبیرنے سعودی الاخباریہ چینل پر نشر ایک رپورٹ کے ذریعے کہا ’’میں پیدائش سے ہی مکمل طور پر فالج کا شکار ہوں اور یہ پہلی بار نہیں ہے کہ میں مکہ مکرمہ گیا ہوں۔ خدا پرمجھے بہت بھروسہ ہے۔ ایک دن میں خود اپنے پیروں پر چلوں گا‘‘۔
سبیر نے حج کی سعادت حاصل کرنے پر بے حد مسرت کا اظہار کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کیلئے یہ سفر آسان کر دیا۔ انہوں نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے حج کے اخراجات اٹھانے اور سعودی عوام کی طرف سے مہمان نوازی پر بے حد شکریہ ادا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سچ ہے کہ میں وہیل چیئر پر ہوں، لیکن حج کی سہولت کیلئے سب کچھ تیار ہے۔
سبیر کے والد نے کہا’’ مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے، جس نے ہمیں مکہ آنے اور حج کرنے پر اصرار کیا۔ ہم مقدس جذبات کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔ ماں کی شفقت باپ سے زیادہ ہوتی ہے جب ہم اپنے بیٹے کو دیکھتے ہیں اور ہم صرف دعا ہی کر سکتے ہیں۔ اللہ ہمارے بیٹے کو شفا عطا کرے‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کی طرف سے ایک سال قبل شروع کیے گئے معذور افراد کے حج پروگرام کے تحت ۳۰۰ معذور عازمین حج جدہ کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پرپہنچے جہاں سے وہ آج بدھ کو مکہ معظمہ پہنچ گئے اور ۱۴۴۳ھ کے حج سیزن میں فریضہ حج اداکریں گے۔
اندرون اور بیرون ملک سے آنیوالے معذور عازمین حج سعودی عرب کے سرکاری مہمان ہیں اور ان کے حج کے تمام اخراجات سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ ادا کرے گی۔ معذوری سے دوچار عازمین میں بصری، سمعی، گویائی اور جسمانی حرکت سے محروم عازمین شامل ہیں۔