تحریر:ہارون رشید شاہ
سیاست میںکچھ بھی مستقل نہیں … بالکل بھی نہیں ۔ کب کیا ہو جائے ‘ کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا ہے … بالکل بھی نہیں ۔کب شاہ ‘ گدا اور گدا شاہ بن جائے … کوئی نہیں جانتا ہے ۔ خان صاحب‘ عمران خان صاحب اپنے جلسوں… سیاسی جلسوں میں باربار کہتے تھے کہ شریف خاندان …میاں نواز شریف کی سیاست کا سورج غروب ہو چکا ہے … ڈوب چکا ہے ۔ خان صاحب کی سنی جائے تو… تو میاں صاحب پاکستان کی سیاست میں قصہ پارینہ ہے … ان کا دور گزر چکا ہے اور… اوران کی واپسی نا ممکن ہے…ممکن ہے کہ کچھ ہفتے قبل آپ بھی خان صاحب کی اس بات سے اتفاق کرتے … لیکن کیا آج بھی آپ اتفاق کرتے ہیں؟کیا آج بھی آپ کہہ سکتے ہیں کہ میاںصاحب کی سیاست کا سورج ڈوب چکا ہے ؟شاید نہیں……اول تو اس لئے کہ سورج ڈوبنے کے بعد دو بارہ طلوع ہو جاتا ہے اور… اور دوم یہ کہ … کہ پاکستان کا سیاسی منظر نامہ کچھ اس تیزی سے بدل رہا ہے … کہ… کہ خود خان صاحب نے بھی اس کا اندازہ نہیں لگایا ہو گا… بالکل بھی نہیں لگایا ہوگا۔ اس بدلتے منظر نامے سے اگر کوئی بات سامنے آ رہی ہے‘ اگر کوئی چیز واضح ہو جاتی ہے تو… تو وہ یہ کہ میاںصاحب کی سیاست کا سورج طلوع ہو نے والا ہے یا طلوع ہو چکا ہے ۔خان صاحب اور ان کے کابینہ ساتھیوں کی باتوں ‘ ان کا لب و لہجہ اگر کسی بات کی چغلی کھارہا ے تو… تو صرف اس ایک بات کی کہ … کہ اول تو سیاست میں کچھ بھی مستقل نہیں ہے اور… اور دوسرا یہ کہ نواز شریف آج بھی پاکستان کی سیاست میں نہ صرف متعلقہ ہیں بلکہ وہ ابھرتے ہوئے نئے سیاسی منظر نامے کو کنٹرول کررہے ہیں… اسے من چاہی سمت بھی عطاکررہے ہیں ۔یقینا خان صاحب ایک مایہ ناز کھلاڑی رہ چکے ہیں ‘ ایک ماہر کپتا ن بھی ‘ لیکن… لیکن جہاں تک سیاست کا تعلق ہے تو… تو اس کھیل میں ‘ سیاسی کھیل میں وہ میاں صاحب کے سامنے وہی حیثیت رکھتے ہیں جو حیثیت میاں صاحب کرکٹ میں خان صاحب کے سامنے رکھتے ہیں ۔اگر ایسا نہیں ہوتا توخان صاحب یقینا میاں صاحب کی سیاسی موت کا بار بار اعلان نہیں کرتے اور… اور بالکل بھی نہیں کرتے ۔ ہے نا؟