سرینگر/ /
جنوبی ضلع اسلام آباد کے ویری ناگ علاقے میں جمعے کے روز نہانے کے دوران ۱۴سالہ حافظ قرآن نالہ ساندرن میں ڈوب کر لقمہ اجل بن گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ حافظ قرآن ثاقب احمد بدانہ ولد بلال احمد ساکن گوری ناڑ نماز جمعے سے قبل اپنے دوستوں کے ہمراہ نہانے کیلئے نالہ ساندرن گیا جس دوران وہ نالے میں غرقہ آب ہو گیا۔انہوں نے بتایا کہ ۱۴سالہ لڑکے کے غرقہ آب ہونے کی خبر پھیلتے ہی مقامی لوگوں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا اورکمسن لڑکے کو پانی سے باز یاب کرکے ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اْس سے مردہ قرار دیا۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ نالہ ساندرن میں غیر قانونی طور ریت اور باجری نکالنے کے نتیجے میں گہرے کھڈ بن چکے ہیں جس وجہ سے ان نالوں پر اب نہانا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے اہلکار غیر قانونی طور پر نالہ ساندرن سے باجری اور ریت نکالنے والوں کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لا رہے ہیں جس وجہ سے اْن کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں۔
ادھرشمالی ضلع بانڈی پورہ کے لہر وال پورہ گاؤں میں جمعے کے روز تین لڑکے ندی میں ڈوب گئے تاہم دو کو بچالیا گیا جبکہ ایک غرقاب ہوگیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ کے لہروال پورہ گاوں میں مظفر احمد سمیت تین لڑکے اپنے مویشیوں کو وولر جھیل کے کنارے ایک ندی کے اوپر سے پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران تینوں لڑکے پانی میں ڈوب گئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ دو لڑکوں کو زندہ بچایا گیا تاہم تیسرا لڑکا ڈوب گیا۔اُن کے مطابق پولیس اور مقامی لوگوں کی مدد سے لاش کو پانی سے باز یاب کیا گیا۔ متوفی کی شناخت مظفر احمد کے بطور ہوئی ہے ۔
اس دوران جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بجبہاڑہ علاقے میں ریت نکالنے کے دوران ایک مزدور دریائے جہلم میں غرقاب ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق بجبہاڑہ میں ایک مزدور جمعے کو دریائے جہلم سے ریت نکال رہا تھا کہ وہ پھسل کر ڈوب گیا۔انہوں نے بتایا کہ واقعہ پیش آتے ہی پولیس اور مقامی لوگوں نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا اور سخت کوششوں کے بعد میں مذکورہ مزدور کو بے ہوشی کے عالم میں بازیاب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ مزدور کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔
متوفی مزدور کی شناخت خلیل احمد چوہان ولد عبدالرحیم چوہان ساکن آرہامہ کوکرناگ کے بطور کی گئی ہے ۔
دریں اثنا پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاش کو قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد تجہیز و تدفین کیلئے لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔