نئی دہلی//ہندوستان میں سب سے بڑے تیرتا ہوا سولر پاور پلانٹ اب مکمل طورپر کام کررہا ہے۔این ٹی پی سی نے 100 میگاواٹ کے راماگندم فلوٹنگ سولر پی وی پروجیکٹ میں سے 20 میگاواٹ کے آخری حصے کی صلاحیت کے کمرشل آپریشن کا اعلان کیا ہے جس کا نفاذ راما گندم، تلنگانہ میں 00:00 بجے 01 جولائی 2022 سے کیا گیا ہے۔
راما گندم میں 100 میگاواٹ سولر پی وی پروجیکٹ کے کام شروع کرنے کے ساتھ، جنوبی خطے میں فلوٹنگ سولر کیپیسیٹی کا کل تجارتی آپریشن بڑھ کر 217 میگاواٹ ہو گیا۔ قبل ازیں، این ٹی پی سی نے کایمکولم (کیرالہ) میں 92 میگاواٹ فلوٹنگ سولر اور سمہادری (آندھرا پردیش) میں 25 میگاواٹ فلوٹنگ سولر کے تجارتی آپریشن کا اعلان کیا۔
راماگندم میں 100میگاواٹ فلوٹنگ سولر پروجیکٹ جدید ٹیکنولوجی اور ماحول دوست خصوصیات سے لیس ہے۔ایم /ایس بی ایچ ای ایل کے ذریعہ ای پی سی (انجینئرنگ ،پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن ) کی بنیاد پر 423کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا جارہا یہ پروجیکٹ 500ایکڑ کے احاطے میں پھیلا ہوا ہے۔40بلاکس میں تقسیم ہے اور ہر ایک میں 2.5میگاواٹ کی صلاحیت ہے۔ہر بلاک میں ایک تیرتا ہوا پلیٹ فارم ہے اور ایک 11200سولر موڈیلوز پر مشتمل ہے۔تیرتے ہوئے پلیٹ فارم ایک انورٹر ،ٹرانسفارمر اور ایک ایچ ٹی بریکر پر مشتمل ۔سولر موڈیولز کو ایچ ڈی پی ای (ہائی ڈینسٹی پولیتھیلین)مواد سے تیار کردہ فلوٹرس پر رکھا گیا ہے۔