نئی دہلی// مرکزی کابینہ نے منگل کو ایک لاکھ کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) اسکیم کو منظوری دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں یہاں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یہ ملک کے تحقیق اور اختراعی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ایک تبدیلی کا قدم ہے ۔انہوں نے کہا کہ آر ڈی آئی اسکیم جدت کو آگے بڑھانے اور تحقیقی عمل کو تجارتی بنانے میں نجی شعبے کے اہم کردار کے پیش نظر بہت اہم ہے ۔ اس کا مقصد تحقیق، ترقی اور اختراع میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کم یا صفر شرح سود پر طویل مدتی فنانسنگ فراہم کرنا ہے ۔ اس اسکیم کو نجی شعبے کی فنانسنگ میں رکاوٹوں اور چیلنجوں کو دور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ یہ جدت کو آسان بنانے ، ٹیکنالوجی کو اپنانے کو فروغ دینے اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم میں ابھرتے ہوئے علاقوں اور اقتصادی تحفظ، اسٹریٹجک مقاصد اور خود انحصاری میں اضافہ کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گورننگ بورڈ آف ریسرچ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) جس کی سربراہی وزیر اعظم کر رہے ہیں، آر ڈی آئی اسکیم کو وسیع حکمت عملی فراہم کرے گا۔ اے این آر ایف کی ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اسکیم کے رہنما خطوط کو منظور کرے گی اور دوسرے درجے کے فنڈ مینیجرز اور ابھرتے ہوئے علاقوں میں منصوبوں کی گنجائش اور قسم کی سفارش کرے گی۔ کابینہ سکریٹری کی سربراہی میں سیکریٹریز کا ایک بااختیار گروپ (ای جی او ایس) اسکیم کے کام کاج کا جائزہ لینے کے علاوہ اسکیم، شعبوں اور منصوبوں کی اقسام کے ساتھ ساتھ دوسرے درجے کے فنڈ مینیجرز کو منظوری دینے کا ذمہ دار ہوگا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) آر ڈی آئی اسکیم کے نفاذ کے لیے نوڈل محکمے کے طور پر کام کرے گا۔طویل مدتی، سستی فنانسنگ کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی اہم ضرورت کے پیش نظرآر ڈی آئی اسکیم خود انحصاری اور عالمی مسابقت کو فروغ دیتی ہے ، جس سے ملک کے لیے ایک سازگار اختراعی ماحولیاتی نظام کی سہولت ملتی ہے کیونکہ یہ 2047 میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف بڑھ رہا ہے ۔