نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منگل کو راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہار میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں اور ملک کو اسلامی ملک بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حال ہی میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف پٹنہ میں منعقدہ ریلی میں شرکت کی تھی اور کہا تھا کہ وقف ایکٹ کو کوڑے دان میں پھینک دیا جائے گا۔
مسٹر بھاٹیہ نے کہاکہ "تیجسوی یادو بہار میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ ملک کو اسلامی ملک بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔” تیجسوی کے ’20 مہینے ‘ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگوں نے یادو خاندان کو ایک دہائی سے زیادہ وقت دیا ہے ، لیکن انہوں نے انسانی زندگی کی قدر کو تباہ کر دیا ہے ۔ اپنے بیان میں تیجسوی نے نوجوانوں سے کہا تھا کہ آپ لوگوں نے انہیں 20 سال دیے ، اب مجھے 20 مہینے دیں اور دیکھیں۔
بی جے پی کے ترجمان نے مسٹر یادو پر سپریم کورٹ کی توہین کرنے اور آئین مخالف ہونے کا الزام بھی لگایا اور انہیں ‘نماز وادی’ قرار دیا۔ انہوں نے مسٹر یادو کے خاندان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی تک اپنی پارٹی میں خاندان کے باہر سے کسی کو صدر نہیں بنا سکے ہیں اور نہ ہی انہوں نے کسی کو وزیر اعلیٰ بننے کا موقع دیا ہے ۔