نئی دہلی// حالیہ مہینوں میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گھریلو خام تیل پیدا کرنے والے بین الاقوامی قیمتوں کی برابر قیمتوں پر ہی گھریلو ریفائنریوں کو خام تیل فروخت کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، گھریلو خام تیل پیدا کرنے والے منافع کما رہے ہیں۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، خام تیل پر 23250 روپے فی ٹن سیس عائد کیا گیا ہے۔ خام تیل کی درآمد اس سیس سے مشروط نہیں ہوگی۔خام تیل مقامی پروڈیوسر کے ذریعہ بین الاقوامی قیمت کے برابر قیمت پر فروخت کیا جاتا ہے۔اس سیس کا گھریلو پٹرولیم مصنوعات/ ایندھن کی قیمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
مزید برآں، چھوٹے پروڈیوسرز، جن کی گزشتہ مالی سال میں خام تیل کی سالانہ پیداوار 20 لاکھ بیرل سے کم ہے، اس سیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
وزارت خزانہ کے اس فیصلے کے تحت پیٹرول کی برآمدات پر 6 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 13 روپے فی لیٹر کے حساب سے خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی/سیس عائد کئے گئے ہیں ۔ یہ اضافی ڈیوٹی ان ایندھن کی کسی بھی برآمدات پر لاگو ہوگی۔
ایوی ایشن ٹربائن فیول کی برآمدات پر 6 روپے فی لیٹر کی خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی (ایس اے ای ڈی ) عائد کی گئی ہے۔
ایچ ایس ڈی اور پٹرول کی طرح، اے ٹی ایف کی بین الاقوامی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اسی وجہ سےاسی بنیاد پر جو ڈیزل اور پیٹرول کے تعلق سے ذکرکی گئی ہے ، اے ٹی ایف کی برآمدات پر 6 روپے فی لیٹر کا سیس لگایا گیا ہے۔
اس اقدام سے ہوا بازی کی گھریلو قیمتوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔