نئی دہلی/یکم جولائی
سپریم کورٹ نے آج بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کو پیغمبر اسلام کے بارے میں اپنے تبصروں سے تناو ¿ پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ انہیں ’پورے ملک سے معافی مانگنی چاہئے‘۔
ججوں نے کہا”جس طرح اس نے ملک بھر میں جذبات کو بھڑکایا ہے۔ یہ خاتون ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کےلئے اکیلا ذمہ دار ہے“۔
نوپور شرما کے جارحانہ تبصرے، جو اس ماہ کے شروع میں ایک ٹی وی مباحثے کے دوران کیے گئے تھے، نے بھارت میں زبردست احتجاج کو جنم دیا اور کئی خلیجی ممالک نے بھارتی سفارت کاروں کو سخت سرزنش کرنے کے لیے طلب کیا۔
جسٹس سوریہ کانت نے کہا”ہم نے اس بحث کو دیکھا کہ اسے کس طرح اکسایا گیا تھا۔ لیکن جس طرح سے اس نے یہ سب کہا اور بعد میں کہا کہ وہ ایک وکیل تھیں، یہ شرمناک ہے۔ اسے پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے“۔
نوپور شرما نے دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف ملک بھر میں درج متعدد ایف آئی آر دہلی منتقل کی جائیں۔ تاہم اس نے درخواست واپس لے لی ہے۔
اس کے وکیل نے کہا کہ دھمکیوں کی وجہ سے اس نے درخواست میں اپنا نام استعمال نہیں کیا۔”اسے دھمکیوں کا سامنا ہے یا وہ سیکورٹی کےلئے خطرہ بن گئی ہے، ججوں نے کہا۔
عدالت نے’برابر سلوک‘ اور ’کوئی امتیازی سلوک‘ پر نوپور شرما کی دلیل کو مسترد کردیا۔
ججوں نے کہا”لیکن جب آپ دوسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہیں، تو انہیں فوراً گرفتار کر لیا جاتا ہے لیکن جب یہ آپ کے خلاف ہوتا ہے تو کسی نے آپ کو چھونے کی ہمت نہیں کی۔