سرینگر/ یکم جولائی
وادی کشمیر میں شدید گرمی کے بیچ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے کچھ دنوں کے دوران لوگوں کو گرمی سے قدرے راحت ملنے کا امکان ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مونسون جموں وکشمیر پہنچ چکا ہے جس کے باعث جموں صوبے میں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے کشمیر میں بھی بادل چھائے رہیں گے جس سے لوگوں کو بھی آنے والے دو چار دنوں کے دوران گرمی سے قدرے راحت نصیب ہوسکتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد گرمی کا زور ایک بار پھر بڑھ جائے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ کشمیر میں جون اور جولائی کے مہنیوں کے دوران درجہ حرارت کا 34 یا35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال ان مہنیوں کے دوران گرمی ایسی ہوتی ہے ۔ادھر وادی کشمیر کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں مزید اضافہ درج ہوا ہے ۔
دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت23.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت14.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب کے درجہ حرارت سے 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت17.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب کے درجہ حرارت سے 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت21.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب کے درجہ حرارت سے 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں 21.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ