تحریر:ہارون رشید شاہ
بہت سے لوگوں کی سمجھ میں میڈم جی…میڈم محبوبہ جی کی سیاست نہیں آ رہی ہے … ان کی سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ میڈم جی آخر کر کیا رہی ہیں ۔ اس لئے سمجھ نہیں آرہا ہے کیونکہ ان کے بغیر سبھی سیاستدان ایک بلاوے پر راج بھون پہنچ گئے اور… اور سنہا صاحب کی میزبانی میں چائے نوش کی… ہائی ٹی … اور ایک میڈم جی ٹھہریں جنہوں نے لیفٹیننٹ گورنر صاحب کے ساتھ چائے پینا بھی پسند نہیں کیا اور… اور بالکل بھی نہیں کیا ۔بھئی ہمارا ماننا ہے کہ چائے پی لینے میں کوئی حرج نہیں تھا کہ … کہ ایل جی صاحب کے دروازے ملک کشمیر کے ستاستدانوںپر کہاں روز روز کھلتے ہیں… اگر ہم غلط نہیں تو… تو شاید پہلی بار کھلے تھے … ملک کشمیر کے سیاستدانوں کیلئے پہلی بار اور…اور میڈم جی نے اپنے دروازے سے باہر ایک قدم بھی نہیں رکھا ۔وہ کیا ہے کہ جو لوگ سنہا صاحب کے ساتھ چائے نوش کرنے گئے انہوں نے بھی تمام باتوں کا بغوہ جائز لینے ‘ سیاسی نفع نقصان کا حساب لگانے کے بعد ہی دعوت نامہ قبول کیا ہو گا اور… اور میڈم جی نے اگر ہائی ٹی کا ’بائیکاٹ‘ کیا تو یقینا انہوں نے بھی بہت ساری باتوں کو دھیان میں رکھ کر یہ فیصلہ لیا ہو گا کہ جس طرح راج بھون جانے والے سیاستدان ہیں ‘ اسی طرح میڈ م جی بھی تو سیاستدان ہی ہیں… کچھ اور نہیں اور… اور اگر میڈم جی کو لگتا ہے کہ دہلی کے ساتھ مخاصمانہ سیاست ملک کشمیر میں ان کی سیاست کو ایک نئی زندگی دے گی ‘ انہیں اس سے فائدہ ملے گا ‘ اس سے ووٹ ملیں گے ‘ اس سے لوگوں کی ان کی اور ان کی جماعت کے تئیں ناراضگی دور ہو جائیگی نہیں … ختم ہو جائیگی تو… تو صاحب میڈم جی ایسا سوچنے کا پورا حق رکھتی ہیں اور… اور سو فیصد رکھتی ہیں ۔ ہاں یہ دوسری بات ہے کہ … کہ لوگ ان سے پوچھ سکتے ہیں ‘ ان سے جواب مانگ سکتے ہیں ‘ ان سے وضاحت طلب کر سکتے ہیں… ان سے استفسار کر سکتے ہیں کہ … کہ میڈم جی جب آپ کو دہلی سے دوری بنائے رکھنی تھی‘جب آپ کو دہلی کے قریب نہیں ہو نا تھا … تب آپ نے دہلی کو گلے لگایا اور… اور اس لئے لگایا کیونکہ آپ نے اس وقت بھی سیاسی نفع و نقصان کا سوچا ‘ملک کشمیر کا نہیں اور… اور آج جب آپ دہلی سے دوری بنائے رکھی ہو ئی ہیں تو… توآپ ایسا اپنا اور اپنی سیاسی جماعت کے فائدے کیلئے کررہی ہیں… ملک کشمیر اور کشمیریوں کیلئے نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟