جموں//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج بابا جیتو آڈیٹوریم سکاسٹ چٹھہ میں شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی ( سکاسٹ )جموں کے ۷ ویں کنووکیشن کی تقریب میں شرکت کی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں اور خواتین کو جدید زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی میں تربیت دے کر قوم کی خدمت کرنے پر یونیورسٹی کی تعریف کی جو زراعت کے شعبے کی تقدیر کو تشکیل دیں گے ۔
سنہا نے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کنووکیشن زندگی کا ایک مرحلہ ہے جب طلباء خصوصی علم اور مہارت کے ساتھ یونیورسٹی کے تعلیمی سکون سے حقیقی دُنیا میں قدم رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ’’ مجھے یقین ہے کہ یہ طلباء لگن اور عزم کے ساتھ زراعت اور باغبانی کا چہرہ بدل دیں گے جو جموں و کشمیر کی معیشت کی روح ہے ۔ ‘‘
زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی اسکیموں کے زیادہ موثر نفاذ کیلئے یو ٹی حکومت کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے سائنسدان ، ادارے اور سرکاری مشینری کسانوں کی زندگیوں کو بدلنے اور دیہاتوں کو تبدیل کرنے کیلئے زراعت کے شعبے کو جدید اور خود کفیل بنانے کیلئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں ۔
سنہا نے مزید کہا ’’ ہماری توجہ کسانوں کی صلاحیت کو بڑھانے پر ہے تا کہ وہ بہتر قیمتیں حاصل کر سکیں اور معاشی ترقی کے سہولت کار کے طور پر کام کر سکیں ۔ ‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی نے کسانوں کو پائیدار آمدنی کو یقینی بنانے کیلئے گذشتہ دو برسوں میں پیداوار ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ میں متاثر کن پیش رفت کی ہے ۔ یو ٹی انتظامیہ نے دیہی علاقوں کو بتدریج اقتصادی اکائیوں میں تبدیل کرنے اور دیہات اور شہروں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کیلئے مسلسل اقدامات کئے ہیں ۔
سنہا نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی کاشتکار برادری کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کرنے کیلئے مقامی مصنوعات کی برانڈنگ ، میکانائیزیشن ، ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن ، کوالٹی سیڈ ، صلاحیت کی تعمیر ، جی آئی ٹیگنگ ، بینکنگ کی سہولت اور مائیکرو اریگیشن کو بڑھانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم‘نریندر مودی کی قیادت میں زراعت کے شعبے میں شاندار صلاحیت کی گئی ہیں ۔
سنہا نے کہا’’آج پوری دنیا زرعی چیلنجوں پر قابو پانے کی امید کے ساتھ ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے ۔ نوجوان سائنسدان زراعت کے شعبے کی زبردست صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے جامع نقطہ نظر اور عملی پروگرام کے مشن کی قیادت کریں گے‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جدید زرعی حکمتِ عملیوں اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو اپنا کر دیہی معیشت کو تبدیل کرنے کی رفتار کو تیز کیا جائے گا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جامع ترقی کو فروغ دینا ، غذائی تحفظ کو یقینی بنانا اور جموں و کشمیر کی دیہی آمدنی میں اضافہ تین اہم اہداف ہیں جن پر ہمیں ترجیح طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے نوجوان زرعی سکالرز اور سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی توانائیاں ، اس یونیورسٹی سے حاصل ہونے والے تجربات کو جامع ترقی اور پائیدار ترقی کے قومی ہدف کے حصول کیلئے وقف کریں ۔
سنہا نے کہا ’’ میں تمام نوجوان طلباء اور زرعی صنعت کاروں کو یقین دلاتا ہوں کہ یو ٹی انتظامیہ آپ کے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے تمام ادارہ جاتی تعاون کو یقینی بنائے گی ۔ فی الحال ہم تقریباً ۵۰۰کاروباری کسانوں کو ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ فراہم کر رہے ہیں اور اگلے سال اسے دوگنا کر دیا جائے گا ۔ ‘‘
اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹی کے ہونہار طلباء کو گریجویٹس اور میڈل سے نوازا ۔
کنووکیشن کی تقریب میں زیادہ سے زیادہ تمغے جیتنے والی خواتین طالبات کا ذکر کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے انہیں مبارکباد دی اور زراعت کے شعبے میں خواتین کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کو پورے برادرانہ اور قوم کیلئے ایک اچھی علامت قرار دیا ۔