اسلام آباد//
ڈویڑنل کمشنر کشمیر‘ پی کے پولے نے منگل کو کہا کہ امرناتھ یاترا محض یاترا نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی معیشت کے لیے ایک بڑا اقتصادی دھکا ہے کیونکہ حکومت کو۶سے۸ لاکھ یاتریوں سے۲۰۰۰ سے۳۰۰۰ کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع ہے، جو یاترا کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات کا بھی دورہ کریں گے۔
پولے نے یاترا کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میر بازار میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میر بازار یاترا کی سہولت ایک وقت میں ۲۵۰۰ یاتریوں کو ایڈجسٹ کرے گی جو پہلے ۵۰۰ تھی۔
صوبائی کمشنر نے مزید کہا کہ اس سال یاترا کیلئے دیگر تمام انتظامات موجود ہیں اور وہ یاتریوں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں اور بھگوان شیو ان کی دعائیں قبول کریںگے۔
پولے نے کہا کہ اس سال انتظامیہ ۶ سے ۸ لاکھ عازمین کی توقع کر رہی ہے۔ ان کاکہنا تھا’’ہر ایک یاتری کشمیر میں ایک ہفتے تک رہتا ہے اور کم از کم ۳۵ہزار روپے خرچ کرتا ہے۔ وہ کشمیر کے دیگر سیاحتی مقامات کا بھی دورہ کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ۲۰۰۰ سے۳۰۰۰ کروڑ روپے کی آمدنی کی توقع کر رہی ہے، جس سے جموں کشمیر کی معیشت کو فروغ ملے گا۔
صوبائی کمشنر نے مزید کہا کہ یاتریوں کے لیے ایک ٹول فری نمبر بھی ہے اور بیس کیمپوں اور دیگر مقامات پر پینے کا صاف پانی اور پناہ گاہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔
پولے نے مزید کہا کہ شرائن بورڈ نے یاتریوں کیلئے ایک موبائل ایپ بھی متعارف کرائی ہے جو یاتریوں کو موسم کی تازہ ترین معلومات فراہم کرے گی۔