جموں//
ادھمپور کے بسنت گڑھ میں پاکستان میں مقیم تین جیش محمد (جے ای ایم) دہشت گردوں کا پتہ لگانے کیلئے جنگل میں جاری تلاش کا آپریشن ہفتے کو اپنے تیسرے دن میں داخل ہوگیا، جبکہ فضائی نگرانی میں اضافہ کیا گیا۔
یہ محاصرہ اور تلاش کا آپریشن سکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم کی طرف سے انجام دیا جا رہا ہے۔
مشترکہ کارروائی گروپ کی جانب سے وسیع کردہ تلاشی کارروائی آج صبح ڈرونز اور سنائفر کتے کی مدد سے دوبارہ شروع کی گئی۔
حکام نے کہا کہ محاصرے کو اس گروپ کے باقی ماندہ دہشت گردوں کو ختم کرنے کیلئے اضافی مدد کے ساتھ مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔
انسپکٹر جنرل پولیس بھیم سین توتی نے کہا کہ دہشت گرد اب بھی محصور علاقے میں موجود معلوم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چار دہشت گردوں میں سے ایک‘ گروپ کا کمانڈر‘ کو ہلاک کیا گیا ہے۔ان کاکہنا تھا’’یہ گروپ ایک سال سے زیادہ عرصے سے ٹریس کیا جا رہا تھا۔ اس گروپ سے منسلک دو دہشت گردوں کو پچھلے سال ستمبر میں بسنت گڑھ میں ہلاک کیا گیا تھا‘‘۔
جمعرات کو، چار دہشت گردوں کو کروڑ نالہ کے قریب چھپتے ہوئے پایا گیا اور انہیں آرمی کے پرا کمانڈوز کی قیادت میں مشترکہ تلاش پارٹی نے مشغول کیا، جس کے نتیجے میں ایک تصادم ہوا۔
مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد کی شناخت حیدر عرف جبار کے طور پر کی گئی ہے، جس کا کوڈ نام مولوی ہے، اور وہ پاکستان سے ہے۔
توتی نے کہا کہ اوور گراؤنڈ ورکروں کی حمایت سے، دہشت گرد ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جنگلات اور قدرتی غاروں میں چھپتے ہوئے منتقل ہو رہے تھے۔ پچھلے کئی مہینوں میں اس علاقے میں دہشت گردوں کو خوراک اور پناہ فراہم کرنے کے جرم میں پانچ اوور گراؤنڈ ورکروںکو گرفتار کیا گیا ہے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایک مقامی دہشت گرد، جو کئی سال بعد پاکستان سے واپس آیا ہے، گروپ کی سرگرمیوں کی فعال حمایت کر رہا ہے۔
اہلکاروں نے کہا کہ فوجی تلاش کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد کی لاش، ہتھیار، دھماکہ خیز مواد، اور نقد رقم برآمد ہوئی۔
بسنت گڑھ ایک روایتی دراندازی کے راستے پر واقع ہے جو پاکستانی دہشت گردوں کے ذریعے استعمال ہوتا ہے، جو انٹرنیشنل بارڈر سے کٹھوعہ میں داخل ہوتے ہیں اور اونچے پہاڑی علاقوں کے ذریعے دْوڈا اور کشواڑ کے اضلاع کی طرف بڑھتے ہیں اور اس کے بعد کشمیر وادی میں مزید داخل ہوتے ہیں۔ اس علاقے میں ماضی میں کئی جھڑپیں اور دہشت گردی کے واقعات پیش آئے ہیں۔
۲۵؍ اپریل کو، فوج کے ۶ پیرا کے حوالدار جھانٹو علی شیخ دہشت گردوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں بسنت گڑھ کے علاقے میں ہلاک ہوگئے۔۹؍ اپریل کو، اودھمپور ضلع کے بسنت گڑھ کے جوفرمارٹا بیلٹ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ایک جھڑپ شروع ہوئی۔
پچھلے سال ۱۱ ستمبر کو،جیش محمد کے دو دہشت گردوں کو بسنت گڑھ کے اعلیٰ پہاڑی علاقوں میں ایک جھڑپ میں ہلاک کر دیا گیا۔۱۹؍ اگست ۲۰۲۴ کو، ایک سی آر پی ایف انسپکٹر ایک اور جھڑپ میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہوا۔۱۱ جولائی۲۰۲۴ کو، اودھمپور کے بسنت گڑھ میں سنگ پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، لیکن چوکنا پولیس اہلکاروں نے اسے ناکام بنا دیا۔
۲۸؍ اپریل ۲۰۲۴ کو، ایک گاؤں کے دفاعی محافظ محمد شریف بسنت گڑھ میں دہشت گردوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک ہوگئے۔