نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایمرجنسی کے ۵۰سال مکمل ہونے پر اسے ملک کی جمہوری تاریخ کا ’سیاہ ترین باب‘اور’سمویدھان ہتیہ دیوس‘قرار دیا اور اس کے خلاف لڑنے والوں کو سلام پیش کیا۔
مودی نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا’’آج ہندوستان کی جمہوری تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک، ایمرجنسی کے نفاذ کے۵۰سال مکمل ہو گئے ہیں۔ ہندوستان کے لوگ اس دن کو سمودھان ہتیہ دیوس کے طور پر مناتے ہیں۔ اس دن، آئین ہند میں درج اقدار کو پس پشت ڈال دیا گیا، بنیادی حقوق کو معطل کردیا گیا، پریس کی آزادی کو ختم کردیا گیا اور متعدد لیڈران، سماجی کارکنوں، طلباء اور عام شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے اس وقت اقتدار میں بیٹھی کانگریس حکومت نے جمہوریت کو یرغمال بنا لیاتھا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’دی ایمرجنسی ڈائریز‘ایمرجنسی کے برسوں کے دوران میرے سفر کو بیان کرتی ہے ۔ اس نے اس وقت کی بہت سی یادیں تازہ کر دیں۔ مودی نے کہا’’میں ان تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں جو ایمرجنسی کے ان سیاہ دنوں کو یاد کرتے ہیں یا جن کے خاندانوں نے اس وقت کے دوران مصائب کا سامنا کیا تھا، وہ سوشل میڈیا پر اپنے تجربات شیئر کریں۔ اس سے نوجوانوں میں۱۹۷۵سے۱۹۷۷کے شرمناک دور کے بارے میں بیداری پیدا ہوگی‘‘۔
مودی نے ایمرجنسی کے خلاف لڑنے والوں کو سلام پیش کیا، جن کی اجتماعی لڑائی نے اس وقت کی کانگریس حکومت کو جمہوریت کی بحالی اور انتخابات کرانے پر مجبور کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ۴۲ویں ترمیم میں آئین میں زبردست تبدیلیاں کی گئیں، جو ایمرجنسی نافذ کرنے والی کانگریس حکومت کی سازشوں کی ایک زندہ مثال ہے ، جسے بعد میں جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے ختم کر دیا۔ غریب، پسماندہ اور دلتوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا اور ان کے وقار کو ٹھیس پہنچائی گئی۔
مودی نے کہا کہ ہم اپنے آئین میں درج اصولوں کو مضبوط بنانے اور ایک ترقی یافتہ قوم کے اپنے وژن کو پورا کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ آئیے ترقی کی نئی بلندیوں کو سر کریں اور غریبوں اور دلتوں کے خوابوں کو پورا کریں۔ یہی ہمارا عزم ہے ۔